شیعہ عالم دین مقتدیٰ الصدر کا سیاست سے علیحدگی کا اعلان، حامیوں کا ریپبلکن پیلس پر دھاوا
شیعہ عالم دین مقتدیٰ الصدر کے سیاست سے علیحدگی کے اعلان کے بعد ہزاروں مشتعل مظاہرین ریپبلکن پیلس میں گھس گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدم استحکام کے شکارعراق میں بااثر شیعہ عالم دین مقتدیٰ الصدر کے ہزاروں حامی بغداد کے قلعہ بند گرین زون میں واقع کمرشل عمارت ریپبلکن پیلس میں گھس گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہزاروں مشتعل مظاہرین مقتدیٰ الصدر کے سیاست سے علیحدگی کے اعلان کے بعد ریپبلکن پیلس میں گھسے ہیں جب کہ آرمی نے مقامی وقت کے مطابق بغداد میں سہہ پہر تین بجے سے کرفیو لگانے کا اعلان کیا ہے۔
Advertisement
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرفیو کے دوران گاڑیوں اور شہریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
Advertisement
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مقتدیٰ الصدر کے سیاست سے علیحدگی کا اعلان ملک میں مزید عدم استحکام پیدا کرسکتا ہے جب کہ ان کے شیعہ حریفوں کے درمیان حالیہ ڈیڈلاگ کی وجہ سے ملک لمبے عرصے سے بغیر حکومت کے چل رہا ہے۔
واضح رہے کہ شیعہ عالم دین مقتدیٰ الصدر نے ٹوئٹر پر سیاست سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’میں سیاست سے اپنی حتمی دستبرداری کا اعلان کرتا ہوں‘۔
علاوہ ازیں انہوں نے اپنے ساتھی شیعہ لیڈران پر اصلاحات کی کال پر کان نہ دھرنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب کہ ساتھ ہی انہوں نے تنظیم کے ثقافتی اور مذہبی ادارے کھلے رکھنا کا بھی اعلان کیا تھا۔
یاد رہے کہ مقتدیٰ الصدر اس سے قبل بھی کئی مرتبہ سیاست اور حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرچکے ہیں تاہم ابھی تک ان کا ملک کے ریاستی اداروں پر اثر ورسوخ قائم ہے اور ان کا ہزاروں مسلح افراد پر مشتمل گروپ بھی موجود ہے۔
Advertisement