ایران کے دارالحکومت تہران میں ریت کے شدید طوفان کے بعد سرکاری دفاتر، عدالتیں، اسکول اور یونیورسٹیاں بند کردی گئی۔
ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ تہران کی ہنگامی کمیٹی برائے فضائی آلودگی نے شہر میں گردوغبار پھیلنے کی وجہ سے تمام انتظامی دفاتر اورسرکاری تعلیمی ادارے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایران کے دارالحکومت کے مغرب میں واقع صوبہ البرز میں بھی حکام نے تمام دفاتر، بینکوں اور سائنسی اور تعلیمی مراکز کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صوبہ البرز میں بھی حکام نے فضامیں’’ماحولیاتی آلودگی اور دھول کے ارتکاز میں اضافے‘‘کی اطلاع دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 80 لاکھ سے زیادہ نفوس پر مشتمل آبادی والے شہر تہران میں ہر طرف دھول ہی دھول تھی اور حدِ نگاہ انتہائی محدود تھی۔
Advertisement
اُدھر ایران کا مغربی پڑوسی ملک عراق بھی ریت کے شدید طوفانوں کا شکار ہے، حالیہ مہینوں میں فضائی آلودگی کے باعث ہزاروں افراد کو سانس کی بیماری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ یہ خطہ ہمیشہ ریت کے طوفانوں سے متاثر ہوتا رہا ہے لیکن حالیہ برسوں میں دھول کے بادل عام اور شدید ہو گئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ رجحان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے، جنگلات کی کٹائی کے ساتھ ساتھ دریائی پانی اور مزید ڈیموں کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ریت اور گردآلود طوفانوں میں اضافہ ہورہا ہے۔