امریکی پروفیسر کا عالمی وبا کورونا سے متعلق اہم انکشاف

46

امریکی پروفیسر جیفری ساکس نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس چینی نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا تھا۔

امریکی پروفیسرجیفری ساکس نے کہا کہ کورونا وائرس چینی مرکز نہیں بلکہ امریکی لیبارٹری سے لیک ہوا اور یہ وائرس امریکا کی بائیوٹیکنا لوجی لیب میں تیار کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پروفیسر جیفری ساکس کورونا وبا کے ماخذ پر 2 برس سے تحقیقات کررہے تھے،  جیفری ساکس کو ٹائم میگزین 2 بار دنیاکے 100 بااثر افرادکی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس پھیلانے کے بعد سے عالمی طاقت امریکا اور چین ایک دوسرے پر الزامات لگا چکے ہیں۔

چینی حکام نے کورونا وائرس کے حوالے سے عالمی سطح پر ہونے والی تنقید اور افواہوں کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس انسان کا پیدا کردہ نہیں ہے۔

Advertisement

چینی حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ کسی تجربے کے دوران کسی لیب سے لیک ہوا، ووہان لیب کے متعلق تمام افواہیں جھوٹ پر مبنی ہیں، نہ وہاں کورونا وائرس کی تحقیق ہوئی نہ وہاں کا کوئی اسٹاف ممبر یا طالب علم اس کا شکار ہوا۔

اس کے علاوہ امریکی، برطانوی اور آسٹریلیا کے سائنس دانوں کے تحقیقی پیپرز میں یہ کہا گیا تھا کہ ابھی تک ایسی کوئی شہادت نہیں ملی کہ کورونا وائرس کسی لیبارٹری کا تیار کردہ ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ووہان لیب سے لنک ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }