نانگا پربت پر لاپتہ ہونے اور پھر معجزانہ طور پر زندہ واپس آجانے والے شہروز کاشف نے اپنی آپ بیتی سنادی۔
تین روز قبل قاتل پہاڑ کے نام سے مشہور دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت کو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما شہروز کاشف واپسی میں اپنے ساتھی سمیت راستہ بھٹک کر لاپتہ ہوگئے تھے۔
ان کے ساتھ وہاں کیا ہوا اور انہوں نے اپنی جان بچانے کے لیے کیا اقدامات کیے،اس حوالے سے انہوں نے اپنی آپ بیتی سنی سنادی۔
شہروز کاشف نے بتایا کہ واپسی میں ہم رستہ بھٹک گئے چونکہ پہاڑ پہ رسیاں نہیں بندھی ہیں اس لیے راستہ نہ سمجھ آیا۔ رات ہونے لگی تو ہم نے تھوڑی سی برف کھود کے اس میں سر رکھ کر لیٹ گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ سمٹ سے تقریباً کوئی 600 میٹر نیچے یعنی 7500 فٹ کی اونچائی پر تھے اور وہاں کا درجہ حرارت منفی 45 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔
Advertisement
شہروز کاشف نے مزید بتایا کہ ہم یہ سوچ کے لیٹے تھے کہ بس اب سب ختم ہوگیا، لیکن جب صبح اٹھے تو بس یہ ایک معجزہ تھا۔
First glimpses of many #survival stories to come from #NangaParbat 8126m. #ShehrozeKashif and #FazalAli at Gilgit airport. #TheBroadBoy #TheKarakoramClub@KarakoramClub @faizanlakhani pic.twitter.com/KqUE5TIsvB
— Shehroze Kashif (broadboy) (@Shehrozekashif2) July 8, 2022
یاد رہے کہ شہروز کاشف نے 5 جولائی کو نانگا پربت سر کرنے والے دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ 8 ہزار میٹر سے بلند دنیا کی 14 پہاڑی چوٹیوں میں سے 8 کو سر کرچکے ہیں۔
شہروز کاشف کے ٹو سر کرنے والے بھی دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما ہیں جبکہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے کم عمر ترین پاکستانی ہیں۔