امریکی ایوان نے روس سے میزائل خریدنے پر بھارت کو تعزیری پابندیوں سے بچانے کی ترمیم منظور کرلی۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو منظور ہونے والی بھارت سے متعلق ترمیم کو صدر جو بائیڈن کے دستخط سے قبل امریکی سینیٹ سے گزرنا باقی ہے۔
بھارتی نژاد امریکی کانگریس مین رو کھنہ کی جانب سے متعارف کرائی گئی یہ ترمیم بائیڈن انتظامیہ پر زور دیتی ہے کہ وہ بھارت کو کاؤنٹرنگ امریکاز ایڈورسریز تھرو سینکشنز ایکٹ (کاٹسا) سے چھوٹ دے۔
ترمیم کا مقصد یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ خطے میں چین کے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے اس طرح کی چھوٹ کی ضرورت ہے۔
امریکہ بھارت کو چین کے بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں ایک اہم اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے اور اسے ‘کواڈ’ اتحاد میں بھی شامل کیا ہے جس کا مقصد بحرالکاہل کے علاقے میں چین کا مقابلہ کرنا ہے۔
Advertisement
سال 2017 میں امریکی کانگریس کے ذریعہ نافذ کیا گیا، کاسٹا نامی قانون روسی دفاع اور انٹیلی جنس کے شعبوں کے ساتھ لین دین میں شامل کسی بھی ملک کے خلاف تعزیری کارروائیوں کا بندوبست کرتا ہے۔
یاد رہے، مئی میں سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے سربراہ سینیٹر باب مینینڈیز نے کانگریس کی سماعت میں نشاندہی کی تھی کہ بھارتی روس سے تیل خریدتے ہیں، وہ ایس-400 خریدتے ہیں، اقوام متحدہ میں روس پر تنقید کرنے والے ووٹوں پر گریز کرتے ہیں اور پھر بھی ان کو ان خلاف ورزیوں کی سزا نہیں دی گئی۔ تاہم مین رو کھنہ نے واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ چین کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے مقابلے میں بھارت کے ساتھ کھڑا ہو۔
دوسری جانب، رواں ہفتے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جون میں روس سے بھارت کی تیل کی درآمدات تقریباً 9 لاکھ 50 ہزار بیرل یومیہ کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی۔