بھارت میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ ختم، فیصلہ 21 جولائی کو ہوگا

167

بھارت میں صدراتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا سلسلہ ختم ہوگئی جسکا فیصلہ 21 جولائی کو ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے حکمراں محاذ ’نیشنل ڈیموکریٹک الائنس‘ (این ڈی اے) کی جانب سے ایک قبائلی خاتون سیاست دان دروپدی مورمو اور حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے سابق بیوروکریٹ اور سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کے درمیان مقابلہ ہوا ہے۔

بھارت کی پارلیمنٹ اور تمام ریاستی اسمبلیوں میں ارکان نے ووٹ ڈالا ہے، پارلیمنٹ ہاؤس میں ووٹنگ کا کل ٹرن آؤٹ 98.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق صدارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 21 جولائی کو کیا جائے گا جب کہ 25 جولائی کو نئے صدر حلف اُٹھائیں گے، موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت 24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔

ووٹنگ سے پہلے یشونت سنہا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں صرف ایک سیاسی لڑائی ہی نہیں لڑ رہا بلکہ حکومت کی ایجنسیوں کے خلاف بھی لڑ رہا ہوں، جمہوریت کے تحفظ کی خاطر لڑ رہا ہوں۔

Advertisement

دوسری جانب دروپدی مورمو نے ووٹنگ سے قبل کہا کہ صدر کے منصب کے لیے میری نامزدگی ایک تاریخی لمحہ ہے، خاص طور پر قبائلی برادری اور خواتین کے اندر اس کی وجہ سے جوش پیدا ہوا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ میں ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھتی ہوں اورزندگی میں بہت جدوجہد کی ہے۔

 یاد رہے کہ دروپدی مرمو کی جیت کی صورت میں وہ قبائلی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی بھارت کی پہلی خاتون صدر ہوں گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }