برطانیہ میں ٹرین اسٹیشن سے روانہ ہی نہیں ہوئی، مسافروں کو اگلی صبح پتا چلا

119

برطانیہ کی کیلیڈونین سلیپر ٹرین میں رات بھر سوئے مسافر اگلی صبح اس امید کے ساتھ بیدار ہوئے کہ وہ 345 میل کا سفر طے کرکے اپنی منزل مقصود پر پہنچ گئے ہیں لیکن وہ یہ جان کر دنگ رہ گئے کہ ٹرین تو اسٹیشن سے چلی ہی نہیں۔

اسکاٹ لینڈ سے لندن تک سلیپر ٹرین سروس میں باقاعدگی سے سفر کرنے والے ایک مسافر جم میٹکاف نے 20 جولائی کی صبح اس عجیب و غریب واقعے کا ذکر کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ 15 سال سے اس ٹرین میں سفر کر رہے ہیں اور اس دوران پیش آنے والے بہت سے واقعات میں یہ اب تک کا سب سے عجیب واقعہ ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ جب وہ جاگے تو معلوم ہوا کہ ٹرین تو گلاسگو اسٹیشن سے نکلی ہی نہیں، ساری رات یہیں کھڑی رہی۔

کیلیڈونین سلیپر لندن اور اسکاٹ لینڈ کے درمیان کئی راستوں سے آپریٹ کرتی ہے اور اس کی گلاسگو سے لندن کے درمیان رات بھر کی سروس عام طور پر ساڑھے نو گھنٹوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ مسافر رات 10 بجے اس میں سوار ہوتے ہیں اور اگلی صبح ساڑھے سات بجے تک اپنی منزل پر پہنچ جاتے ہیں۔

ایسٹ رینفریو شائر سے تعلق رکھنے والے مسافر میٹکالف نے مزید لکھا کہ کیلیڈونین سلیپر کی ٹویٹ میں سروس کل رات معمول کے مطابق روانہ ہونے کی اطلاع دی گئی۔ انتظامیہ نے لوگوں کو سوار کیا اور رات بھر کے لیے چھوڑ دیا۔ صبح پانچ بجے ایک لڑکے نے آ کر انکشاف کیا کہ ٹرین تو چلی ہی نہیں تھی۔ یہ بہت ہی محضکہ خیز تھا کیونکہ حقیقت میں ہمیں 300 میل کا فاصلہ طے کرلینا چاہیے تھا۔

Advertisement

کیلیڈونین سلیپر کے لیے خدمات انجام دینے والی کمپنی سیرکو کی مینجنگ ڈائریکٹر کیتھرین نے کہا کہ وہ اسکاٹ لینڈ اور لندن کے درمیان نائٹ سروس کی منسوخی سے متاثر ہونے والے مسافروں سے معذرت خواہ ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ کمپنی نے متاثرہ مسافروں کے لیے تمام کوششیں کیں جن میں رات بھر کا قیام اور اگلے دن متبادل ٹرین پر سفر کا اختیار شامل ہیں جبکہ تمام مسافروں کو مکمل کرایہ واپس کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }