عرب خطے کے ممالک کی علاقائی تنظیم عرب لیگ کا سربراہی اجلاس الجزائر میں ہو گا جس کی تیاریاں جاری ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی وباء کورونا کے بعد یہ پہلا سربراہی اجلاس ہے، علاقائی تعاون کی اس تنظیم کے اجلاس سے قبل ہی اس کی اہمیت معدوم ہو چکی ہے۔
غیر ملکی خبروں کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے محمد بن زاید تاہم الجزائر اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔
عرب ریاستیں فلسطینی کاز کی حمایت، ایران اور ترکی کے علاقائی کردار اور شام کے صدر بشار الاسد کی بحالی جیسے مسائل پر منقسم ہیں، جب کہ الجزائر کی مراکش کے ساتھ اپنی تلخ دشمنی بدستور بڑھ رہی ہے۔
Advertisement
الجزائر جو 2019 کے بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد کئی سالوں سے عرب معاملات سے بڑی حد تک غیر حاضر رہا جس کی وجہ سے صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کو معزول کیا گیا، اس اجلاس کو فرنٹ لائن ڈپلومیسی میں واپسی کے نشان کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
الجزائر کی حکومت کے ایک سابق وزیر اور سفیر نے کہا کہ عالمی وباء کے بعد پہلے سربراہی اجلاس سے پتہ چلتا ہے کہ الجزائر بوتفلیقہ کی بیماری، احتجاجی اور مالی بحران کی وجہ سے برسوں کی تنہائی کے بعد بین الاقوامی معاملات میں واپس آ گیا ہے۔
پچھلے مہینے الجزائر نے فلسطینی دھڑوں کو برسوں سے جاری اندرونی کشمکش کو ختم کرنے کی کوشش میں بلایا تھا، اور صدر عبدالمجید تبون نے حالیہ مہینوں میں فرانس اور اٹلی کے رہنماؤں کی میزبانی بھی کی ہے۔
تاہم، الجزائر اس سال کے شروع میں دوسری عرب ریاستوں کو شام کی لیگ کی رکنیت سے معطلی کو ختم کرنے پر راضی کرنے میں ناکام رہا جو 2011 کے آخر میں الاسد کی طرف سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی وجہ سے خانہ جنگی میں پھیل گیا۔
واضح رہے کہ دمشق نے ستمبر میں کہا تھا کہ وہ عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں تنازعہ پیدا کرنے سے بچنے کے لیے شرکت نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور قطر سمیت کچھ اہم عرب ریاستوں نے ایران کے قریبی اتحادی الاسد کے خلاف لڑنے والے سنی مسلم باغیوں کی حمایت کی۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے رہنما محمد بن زاید دونوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ الجزائر نہیں آ رہے ہیں،
مصر اور تیونس کے صدور، کویت اور قطر کے بادشاہ ان تقریباً دو تہائی رہنماؤں میں شامل ہیں جن کے بارے میں عرب لیگ نے کہا ہے کہ وہ شرکت کریں گے۔
الجزائر کے وسطی علاقے، اور ساحل پر حال ہی میں بنائے گئے کانفرنس سینٹر کی شاہراہ جہاں سربراہی اجلاس منعقد ہوگا اسے عرب پرچموں میں سجا دیا گیا ہے اور عرب فن تعمیر کے ماڈل سے مرکزی چوک کو سجایا گیا ہے۔
مراکش کے بادشاہ محمد ششم کا کہنا ہے کہ اس اجلاس سے خطے کے ممالک کے مابین موجود سیاسی اور سفارتی اختلاف کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔