پاکستان کے فاسٹ باؤلر جنید خان نے آئندہ ایشیا کپ ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کرنے پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
خان نے ہندوستان کے موقف سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ دیگر بین الاقوامی ٹیموں کے پاکستان کے دورے کے دوران سیکورٹی کے مسائل کیوں نہیں ہیں، لیکن ہندوستان ایسا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سالانہ اپ ڈیٹ کے بعد آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا۔
"پاکستان میں صورتحال اچھی ہے، اگر دوسری ٹیمیں آ رہی ہیں، جیسے کہ آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، اور نیوزی لینڈ، اور ان کو سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، تو ہندوستان کو کیوں مسئلہ ہے؟ اس کی کیا وجہ ہے؟ وہ کسی اور دنیا کے ایلینز ہیں جنہیں سیکورٹی کے مسائل ہیں؟” جنید نے کہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘آئی سی سی کو ان معاملات پر غور کرنا چاہیے، بصورت دیگر پاکستان کے بغیر کرکٹ ناممکن ہے۔ پاکستان کوئی چھوٹی ٹیم نہیں ہے، صرف چند روز قبل پاکستان دنیا کی نمبر ایک ٹیم تھی اور اب بھی ٹاپ تھری ٹیموں میں شامل ہے۔’
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، پاکستان نے ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے دوران ایک ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا، جس کے تحت بھارت کے علاوہ تمام ٹیمیں پاکستان میں کھیلیں گی، جو اپنے میچ غیر جانبدار مقام پر کھیلیں گی۔ تاہم، بھارت نے بھی اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور اب وہ پورے ٹورنامنٹ کو غیر جانبدار مقام پر کرانے پر زور دے رہا ہے۔
تنازعات کے باوجود 2023 کے ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق پاکستان کے پاس ہی رہیں گے۔ تاہم، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں فائنل سمیت ہندوستان کے میچوں کی میزبانی کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔