پاکستان کے سابق کرکٹر رمیز راجہ نے حال ہی میں انگلینڈ میں ایشیا کپ کی میزبانی کا خیال پیش کرنے پر پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سیٹھی نے ایک ہندوستانی میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ، "انگلینڈ ایشیا کپ کے لئے ایک مقام کے طور پر ایک امکان ہوسکتا ہے۔”
راجہ نے سیٹھی کے بیان پر حیرت کا اظہار کیا اور پی سی بی کے سربراہ کے ذہنی استحکام پر سوالیہ نشان لگا دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ ایشیا کپ کا بنیادی مقصد، خاص طور پر جب ورلڈ کپ سے پہلے منعقد ہوتا ہے، ٹیموں کو برصغیر کے حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے کی اجازت دینا ہے۔
“میں چیئرمین پی سی بی کا یہ کہتے ہوئے سن کر حیران رہ گیا کہ ایشیا کپ لارڈز میں کھیلا جانا بہت اچھا ہوگا۔ کیا وہ ذہنی طور پر مستحکم ہے یا نہیں؟” راجہ نے سوال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ورلڈ کپ سے پہلے ایشیا کپ کا پورا نقطہ یہ تھا کہ ٹیمیں برصغیر کے حالات سے واقف ہوں۔”
پی سی بی کے سابق چیئرمین ٹیکس کے خدشات کے نتیجے میں دبئی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی میزبانی کے امکان کے بارے میں سیٹھی کے پہلے بیان کے بارے میں بھی کھلا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور بیان جس نے مجھے غصہ دلایا وہ تھا مسٹر چیئرمین نے پریس کو بتایا کہ وہ پی ایس ایل سیزن 9 یو اے ای میں منعقد کرنا چاہتے ہیں کیونکہ پاکستان میں ٹیکس کے مسائل ہیں۔
ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ ایشیا کپ کے حوالے سے پاکستان کرکٹ کے لیے محفوظ ہے لیکن دوسری طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ پی ایس ایل پاکستان میں نہیں ہونا چاہیے، اس کا کیا مطلب ہے؟ راجہ نے بات جاری رکھی۔
"ہمیں پی ایس ایل کو پاکستان واپس لانے اور دنیا کو یہ دکھانے میں برسوں لگے کہ پاکستان آخر کار بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی کے لیے تیار ہے لیکن آپ اسے منسوخ کرنا چاہتے ہیں؟ یہ مایوس کن ہے، "انہوں نے مزید کہا۔