امارات اور دیگر خلیجی ریاستوں کا شینجن طرز کا ویزہ جاری کرنے پر غور
دبئی(ویب ڈیسک)خلیج تعاون کونسل ممالک, عمان، قطر، سعودی عرب، بحرین، کویت، اور متحدہ عرب امارات- ایک ویزا کے تحت ایک ملک سے دوسرے ملک کے سفر کو آسان بنانے اور آمدنی کو بڑھانے کی کوشش میں اپنا "شینجن طرز کا” ویزا شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ جس کا مقصد یورپ ، امریکہ اور ایشیائی مقامات سے طویل فاصلے کا سفر کرنے والوں کواپنی جانب راغب کرنا ہے۔ گزشتہ دنوں دبئی میں عرب ٹریول مارکیٹ (اے ٹی ایم 2023)میں ” جی سی سی میں مستقبل کا سفر” کے موضوع پر منعقدہ پینل مباحثے کے دوران بحرین کی وزیر سیاحت محترمہ فاطمہ السیرافی نے بتایا کہ اس موضوع پر علاقائی ممالک کے درمیان وزارتی سطح پر بات چیت ہورہی ہے کہ شینجن طرز پر ایک یونیفائیڈ سیاحتی سنگل ویزہ کیسے جاری کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا بہت جلد ممکن ہوجائے گا کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ یورپ جانے والے افراد عام طور پر ایک کی بجائے کئی ممالک میں اپنا وقت گزارتے ہیں۔ سفری صنعت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب جانے والے بہت سے افراد متحدہ عرب امارات پھر یہاں سے سعودی عرب کا سفر کرسکیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ مستقبل میں سیاح انفرادی مقامات کے بجائے خطوں(ریجن) کے سفر پر غور کریں گے کیونکہ سفر اب آسان اور تیز ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ شینجن ویزہ دنیا کا سب سے بڑا ویزہ فری زون ہے۔ جس کے حامل افراد دنیا 26 ممالک میں بلاروک ٹوک سفر کرسکتے ہیں۔ السیرافی نے مزید زور دیا کہ جی سی سی ممالک نے 2022 کے لیے 8.3 ملین سیاحوں کو ہدف بنایا لیکن
لیکن تقریباً 9.9 ملین زائرین کو اپنی طرف متوجہ کرنے میں کامیاب رہے اورانہوں نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ دیگر جی سی سی مارکیٹوں کے ساتھ بحرین کو بھی فروغ دیا۔