مودی ! بھارت میں نفرت انگیز تباہی کو روکو ۔۔ 100 سے زائد اہم شخصیات کا خط

61

بھارت میں روز افزوں بڑھتی مذہبی منافرت اور جنونیت کے خلاف سرکردہ شخصیات میدان میں آ گئیں جنہوں نے وزیراعظم مودی کے نام ایک کھُلے خط میں لکھا ہے کہ وہ ملک میں نفرت انگیز تباہی کو تیزی سے بڑھتا دیکھ رہے ہیں۔

سو سے زائد سابق اعلٰی عہدیداروں اور سرکاری ملازمین کے ایک گروپ نے وزیراعظم نریندر مودی کے نام تین صفحات پر مشتمل خط میں ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی زیر اقتدار ریاستوں میں اقلیتی برادریوں، بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافے پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی زیر حکومت ریاستوں آسام، دہلی، گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں خوفناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے جو نہ صرف آئینی اخلاقیات اور طرز عمل کے لیے خطرہ ہے بلکہ یہ اس منفرد اور ہم آہنگ کثیر جہتی معاشرے کے لیے بھی خطرہ ہے جو ہندوستان کی تہذیبی وراثت ہے۔

 

وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے ان شخصیات نے لکھا کہ اس بہت بڑے معاشرتی خطرے  پر آپ کی خاموشی سب کو بہرا کر رہی ہے۔ جس تیزی سے ہمارے بانیوں کی تعمیر کردہ آئینی عمارت کو تباہ کیا جا رہا ہے وہ ہمیں غم و غصے کے اظہار پر مجبور کرتا ہے۔

ہماری آپ کے ضمیر سے اپیل ہے کہ آپ نے ’’سب کا ساتھ، سب کی ترقی اور سب کے اعتماد‘‘ کا جو وعدہ کیا ہے اس پر دل سے غور کریں اور متعصبانہ خیالات سے بالاتر ہو کر اس نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کا اعلان کریں جس پر آپ ہی کی جماعت کی حکومتیں بڑی محنت سے عمل کر رہی ہیں۔

مودی دور میں تبدیلی مذہب اور شہریت کے متنازع قوانین کی منظوری، کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے، سینکڑوں کشمیری سیاسی رہنماؤں اور ہزاروں کارکنوں کے ساتھ ساتھ بے شمار بے گناہ مسلمانوں کی مختلف الزامات کے تحت جیلوں میں قید، اذان اور حجاب پر پابندی جیسے مذموم اقدامات کیے گئے۔

مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی انتہا پسند ہندو گروہوں نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جو آئے دن مساجد اور دیگر املاک کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }