روس یوکرین جنگ دنیا کی پہلی ’ہائبرڈجنگ‘ ہے

77

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ کے صدربریڈ اسمتھ نے کہا ہے کہ روس یوکرین تنازع دنیا کی پہلی ’ ہائبرڈ جنگ ‘ ہے۔ اور یہ وقت ہر کسی کی آزادی کے لیے لڑنے کا ہے۔

لندن میں مائیکروسافٹ انویژن ایونٹ سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یوکرین پرحملے سے قبل ہی سائبر حملے شروع کردیے گئے تھے۔ یہ سائبرحملے جنگوں کی نئی قسم کے شروعات کی علامت ہیں۔

بریڈ اسمتھ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پہلے جنگوں کی ابتدا زمینی، فضائی اور بحری حملوں سے ہوا کرتی تھی۔ تاہم، اب ہم اس کی نئی اور چوتھی قسم ’ سائبر‘ میں داخل ہوچکے ہیں۔

اسمتھ کا کہنا تھا کہ اس ہائبرڈ جنگ سے تحفظ کے لیے ہماری تین ذمے داریاں ہیں، مستحکم حکومت، قوم کادفاع اورلوگوں کا تحفظ۔

مائیکروسافٹ کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ جنگ کی شروعات سے ایک ہفتے قبل تک یوکرینی حکومت مکمل طور پرآن پریمس ( ایسے سافٹ ویئرکسی کلاؤڈ یا سرور کے بجائے  جو کسی فرد یا ادارے کے کمپیوٹر یا اسی جگہ پرچلتےہیں) چل رہی تھی۔

Advertisement

جارحیت بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر مائیکروسافٹ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے کچھ ہی دنوں میں 17 میں سے 16 سرکاری اداروں اوراہم یوکرینی کمپنیوں کو کلاؤڈ پر منتقل کردیا۔ یوکرین کے باہرپورے یورپ میں موجود ان ڈیٹا سینٹر کی تعمیر کے لیے مائیکرو سافٹ نے 12 ارب ڈالرسے زائد رقم خرچ کی۔

بریڈ اسمتھ کا مزید کہنا تھا کہ ’ جنگ کے موقع ہراپنے ملک کا تحفظ کرنے کا سب سے بہتر طریقہ یہی ہے کہ اس کے ڈیجیٹل اثاثوں کو محفوظ بنایا جائے۔ کیوں کہ آپ اس وقت سب سے زیادہ محفوظ ہوتے ہیں جب لوگوں کو نہیں پتا ہوتا کہ آپ کا ڈیٹا کہاں ہے۔‘

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }