بنگلہ دیش، بھارت میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں پانی اترنے لگا، لاکھوں افراد محصور

94

شمال مشرقی بنگلہ دیش اور بھارت میں گزشتہ ہفتے آنے والے شدید ترین سیلاب کا پانی اترنا شروع ہو گیا ہے تاہم زیر آب علاقوں میں ابھی تک لاکھوں افراد محصور ہیں۔ دونوں ممالک میں امدادی کارکن پانی میں گھرے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

بنگلہ دیش اور اس کے ہمسایہ ملک بھارت میں شدید بارشوں اور انتہائی نوعیت کے موسمی حالات کی وجہ سے آنے والے سیلاب میں مجموعی طور پر اب تک تقریباً 60 ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے جن میں سے زیادہ تر ہلاکتیں بھارت میں ہوئی ہیں۔

بنگلہ دیش کے نشیبی علاقوں اور شمال مشرقی بھارت میں اگرچہ اکثر سیلاب آتے رہتے ہیں تاہم گزشتہ کئی برسوں سے اس قدرتی آفت کے تواتر، شدت اور اس کی وجہ سے ہونے والی تباہی میں کافی اضافہ ہو چکا ہے۔

Advertisement

بنگلہ دیش میں ضلع سلہٹ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں سیلاب کے باعث درجنوں دیہات پوری طرح پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کم از کم دس افراد ہلاک بھی ہوئے جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 20 لاکھ کے قریب ہے۔

بنگلہ دیش میں سیلاب کی پیش گوئی اور اس سے متعلق انتباہ جاری کرنے والے سرکاری مرکز کے سربراہ عارف الزماں کے مطابق ضلع سلہٹ کا 70 فیصد علاقہ اور سونم گنج کا تقریباً 60 فیصد علاقہ بری طرح متاثر ہوا ہے، یہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران اس خطے میں آنے والا بدترین سیلاب ہے۔

بھارت میں شمالی مشرقی ریاست آسام کو سیلاب نے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق کئی اضلاع میں صورتحال ابھی تک تشویشناک ہے۔ گزشتہ چند روز کے دوران شدید بارشوں، طوفانی ہواؤں، تودے گرنے اور سیلاب کے نتیجے میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ آسام میں تین ہزار سے زائد دیہات مکمل یا جزوی طور پر پانی میں ڈوب چکے ہیں جبکہ 92 ہزار سے زائد متاثرین کو امدادی کیمپوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }