– بول نیوز

128

بھارتی صوبے راجستھان کے ضلع الور میں ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل اجیت یادو نے مقامی عدالت سے درخواست کی ہے کہ اسے اپنی بیوی کے ہاتھوں مسلسل مار پیٹ اور زیادتی سے بچایا جائے۔ واضح رہے کہ اس شخص کی بیوی کے ہاتھوں پٹائی کی وڈیو گزشتہ دنوں وائرل ہوئی تھی۔

اسکول پرنسپل اجیت یادو نے نو برس قبل سمن نامی خاتون سے لو میرج کی تھی۔ اجیت نے عدالت کو بتایا کہ سمن گزشتہ کئی برسوں سے ان پر تشدد کر رہی ہے اور ایک برس سے اس زیادتی کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ اجیت نے بیوی کے ظلم کی وڈیوز بھی عدالت میں پیش کیں جس پر عدالت نے پولیس کو تفتیش اور مظلوم شوہر کو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

Advertisement

عدالت میں پیش کی گئی وائرل وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس کی بیوی اسے کرکٹ کے بلے، لوہے کے توے اور دیگر گھریلو اشیاء سے پیٹ رہی ہے جبکہ ان کا بیٹا بے چارگی سے دیکھ رہا ہے۔ اجیت یادو نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے بیوی کی زیادتی کا ثبوت فراہم کرنے کے لیے گھر میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگوا دیا تھا۔

اجیت کے مطابق شادی کے بعد ہی اس کی بیوی نے معمولی باتوں پر بلاوجہ جھگڑنا شروع کر دیا۔ جو سامان بھی ہاتھ لگتا اس سے پٹائی کر دیتی، بلے سے پٹنے پر اسے سرکاری ہسپتال میں علاج کرانا پڑا۔ اجیت کا مطالبہ ہے کہ اسکی بیوی کو زیادتیوں کی سزا ملنی چاہیے۔

بھارت میں بیوی کے ہاتھوں شوہر کے خلاف زیادتیوں کے واقعات کوئی نئی بات نہیں ہے۔ جہیز کے نام پر شوہروں کے خلاف مقدمات اور ذہنی اذیت پہنچانا عام بات ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں 1000 مردوں میں سے 51.5 فیصد اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار بیوی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ضرور ہوتے ہیں۔

بھارتی قانون میں شوہر کے خلاف گھریلو تشدد کو جرم تسلیم نہیں کیا جاتا کیونکہ ایسے قوانین خواتین کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں۔ بیشتر مرد خاموشی سے بیوی کی زیادتی برداشت کرتے ہیں اور اگر بیوی قصوروار ثابت ہو بھی جائے تب بھی وہ خواتین کے خلاف سخت قوانین نہ ہونے کے سبب آسانی سے بچ نکلتی ہے۔

بھارتی قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے کا قانون دراصل بیوی کو بااختیار بنانے کا قانون ہے۔ بہت سی بزرگ مائیں صرف اس وجہ سے اولڈ ایج ہوم چلی جاتی ہیں تاکہ بہو ان کے بیٹے کو ہراساں نہ کرے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }