روس نے یوکرین میں وہی کیا جو جرمنی نے سوویت روس کیساتھ کیا تھا، زیلنسکی

42

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز دوسری عالمی جنگ کی برسی کے موقع پر قوم سے خطاب میں کہا کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کرکے وہی کیا جو نازی جرمنی نے 22 جون 1941ء کو سوویت روس پر حملے کے بعد کیا تھا تاہم اس وقت جارح کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

صدر زیلنسکی نے کہا کہ آج یوم سوگ ہے اور جنگ کے متاثرین کو یاد کرنے کا دن ہے۔ بیسویں صدی میں لڑی جانے والی ایک ایسی جنگ جسے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جانا چاہیے تھا اور جسے کبھی دہرایا نہیں جانا چاہیے تھا لیکن اسے دہرایا گیا۔ یوکرینی صدر نے عوام سے کہا کہ ہمیں اپنے وطن کو ہر حال میں آزاد کرانا ہے اور جلد فتح حاصل کرنی ہے یہ ہمارا قومی ہدف ہے جس کے لیے ریاست کو ہی نہیں بلکہ ہر شہری کو، ہر ممکن سطح پر کام کرنا ہوگا۔

روس میں بھی گزشتہ روز جنگِ عظیم دوم کے 81 برس مکمل ہونے پر کئی پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کریملن کی دیوار پر نامعلوم فوجیوں کی یادگار پر پھول رکھے۔ نازی جرمنی کے سربراہ ہٹلر کی فوج نے 22 جون 1941ء کو یوکرین، بیلاروس اور روس پر اچانک حملہ کر دیا تھا۔ روس میں اس دن یومِ سوگ منا کر متاثرین کو یاد کیا جاتا ہے۔

Advertisement

اخبار ماسکو ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس جنگ میں تقریباً دو کروڑ 70 لاکھ سوویت فوجی اور عام شہری مارے گئے تھے۔ ان کی یاد میں روسی مسلح افواج نے ماسکو کے سب سے بڑے گرجا گھر میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا۔ گرجا گھر کے باہر 1418 موم بتیاں بھی روشن کی گئیں جو اتنے ہی روز تک چلنے والی جنگ کی علامت تھی۔

یوکرین کے مقبوضہ ساحلی شہر ماریوپول میں روس نواز کارکنوں نے 10 ہزار موم بتیوں کے ذریعے 22.06.1941 لکھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }