ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں نئے قوانین گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں ؟

64

حال ہی میں آئی سی سی کی جانب سے کرکٹ کے قوانین میں 5 ترامیم کی گئی ہیں جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہیں۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تفصیلات کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آٹھواں ایڈیشن 16 اکتوبر سے آسٹریلیا میں شروع ہوگا۔ تقریباً تمام ٹاپ ٹیمیں اس وقت دو طرفہ سیریز کے ذریعے اس میگا ٹورنامنٹ کی تیاری کر رہی ہیں۔

کرکٹ کو مزید پرجوش بنانے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کھیل کے قوانین میں کئی تبدیلیاں کی ہیں جو یکم اکتوبر سے نافذ ہوں گے اور یہ نئے قوانین ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی لاگو ہوں گے۔

اگر فیلڈنگ ٹیم جان بوجھ کر بیٹسمین کا دھیان ہٹاتی ہے تو اسے نامناسب رویہ تصور کیا جائے گا اور امپائر بیٹنگ ٹیم کو 5 رنز بطور جرمانہ دے گا۔

شاٹ کھیلتے وقت بلے باز کے جسم کا کچھ حصہ پچ کے اندر ہونا چاہیے۔ ورنہ امپائر اس گیند کو ڈیڈ بال قرار دے گا۔

Advertisement

منکڈ رن آؤٹ کو اب ’ان فیئر پلے سیکشن‘ سے رن آؤٹ سیکشن میں منتقل کر دیا گیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ اب منکڈ رن آؤٹ کو عام رن آؤٹ سمجھا جائے گا۔

منکڈ رن آؤٹ کا اصول ایک طویل عرصے سے چلا آرہا ہے، جس پر وقتاً فوقتاً تنازعات ہوتے رہے ہیں، لیکن اس سے قبل اسے کھیل کے جذبات کے خلاف سمجھا جاتا تھا۔

اس سے قبل باؤلر کو ایسا کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

گزشتہ ہفتے انگلینڈ کے دورے پر ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم کی دیپتی شرما نے تیسرے ون ڈے میں میزبان انگلینڈ کی بیٹسمین کو منکڈ رن آؤٹ کر دیا تھا جس کی وجہ سے کافی ہنگامہ ہوا تھا۔

نئے قوانین کے تحت فیلڈنگ سائیڈ کو اپنے اوورز مقررہ وقت میں مکمل کرانے ہوں گے، نئے اصول کے مطابق اگر فیلڈنگ ٹیم مقررہ وقت میں اوورز مکمل نہ کرسکی تو اس پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

مقررہ وقت میں اوورز مکمل نہ کرنے والی فیلڈنگ ٹیم کو بطور جرمانہ ایک اضافی فیلڈر 30 گز کے دائرے میں رکھنا ہوگا اور فیلڈنگ ٹیم اپنے زیادہ سے زیادہ چار فیلڈرز کو باؤنڈری لائن کے قریب رکھ سکتی ہے۔

Advertisement

آئی سی سی کے اس نئے اصول کو حال ہی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے میچ میں لاگو ہوتے دیکھا گیا۔

اس میچ میں دونوں ٹیموں کو 30 گز کے اندر ایک اضافی فیلڈر رکھنے پر مجبور کیا گیا۔ یہ اصول آئی سی سی نے جنوری 2022 میں ہی لاگو کیا تھا، جو اب ون ڈے میں بھی لاگو ہوگا۔

آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ 2023 کے بعد اسے ون ڈے میں لاگو کیا جائے گا۔

آئی سی سی نے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ہائبرڈ پچز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم اس کے لیے دونوں کی رضامندی لینی ہوگی۔

فی الحال ہائبرڈ پچز خواتین کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں استعمال کی جاتی ہیں، اس قانون کا اطلاق مردوں کی عالمی کرکٹ میں یکم اکتوبر سے ہو گا۔

واضح رہے کہ ہائبرڈ پچوں میں قدرتی گھاس کے بجائے مصنوعی گھاس کا استعمال کیا جاتا ہے، کرکٹ سے پہلے یہ فٹ بال کی کئی بڑی لیگوں میں استعمال ہوتا رہا ہے۔

Advertisement

انگلینڈ میں حال ہی میں ختم ہونے والے دی ہنڈریڈ ٹورنامنٹ کے میچز بھی ہائبرڈ پچ پر کھیلے گئے تھے۔

روایتی وکٹوں کے مقابلے ہائبرڈ پچز کی تیاری میں کم وقت لگتا ہے۔ یہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ اس میگا ٹورنامنٹ میں ایک ہی وینیو پر ایک سے زیادہ میچز ہوں گے اور پچوں کی تیاری کا وقت بہت کم ہوگا۔

اگر کوئی بلے باز کیچ آؤٹ ہوتا ہے تو اسٹرائیک نئے بلے باز کے ذریعہ لیا جائے گا، چاہے دونوں بلے بازوں نے کیچ ہونے سے پہلے اپنے بیٹنگ اینڈ کو تبدیل کر لیا ہو پھر بھی نئے بلے باز کو اسٹرائیک لینا ہو گی۔

اگر اوور کی آخری گیند پر وکٹ گرتی ہے تو اگلی گیند کا سامنا نان سٹرائیکنگ بلے باز کو کرنا پڑے گا۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }