روس اور کریمیا کو ملانے والے پل پر دھماکہ، آئل ٹینکرز میں آتشزدگی

71

روس اور کریمیا کو ملانے والے اہم پل دھماکے کے نتیجے میں آئل ٹینکرز میں آگ لگ ہے۔

تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے کہا ہے کہ  کریمیا کو روس سے ملانے والے اہم پل پر ایک گاڑی میں زوردار دھماکہ ہوا ہے اور قریب سے گزرنے والے آئل ٹینکرز کو آگ لگ گئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے نے روسی نیوز ایجنسیز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ دھماکہ صبح چھ بج کر سات منٹ پر ہوا، جس کے باعث قریب سے گزرنے والے آئل ٹینکرز کو آگ لگ گئی۔

کریمیا کو 2014 میں روس میں شامل کیا گیا تھا اس سے قبل وہ یوکرین کا حصہ تھا۔

دھماکے کا نشانہ بنانے والے پل کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ یہ روسی صدر ولادیمیر پیوتن کے حکم پر بنایا گیا تھا اور 2018 میں صدر پوتن نے ہی اس کا افتتاح کیا تھا۔

Advertisement

یہ پل یوکرین میں برسرپیکار روسی فوجیوں کو فوجی اور دوسرا سامان مہیا کرنے کا اہم ذریعہ ہے جبکہ فوجی دستے بھی یہیں سے گزرتے ہیں۔

روس نے جنگ کے دوران بھی ابھی تک پل کو محفوظ بنا رکھا تھا اور یوکرین کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس پر حملہ کیا گیا تو جوابی کارروائی کی جائے گی۔

دیگر نیوز ایجنسیز نے ایک مقامی عہدیدار اولیگ کرچکوف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹینکرز کو آگ لگنے کے بعد پل پر ٹریفک روک دی گئی ہے

۔سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جا سکا ہے پل پر شعلے بھڑک رہے ہیں، تاہم فوری طور پر ان تصاویر اور رپورٹس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

اس پل پر سے سڑک کے علاوہ ریل کی پٹڑی بھی گزرتی ہے۔دھماکے سے قبل یوکرین کے شہر خرکیف میں تیز دھماکوں کی آوازیں سنائی دی تھیں اور دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔

خرکیف کے میئر آئہور ٹریکوف نے ٹیلیگرام پر ایک پیغام میں بتایا کہ صبح کے وقت شہر پر میزائل فائر کیے گئے ہیں جس سے شہر کے ایک رہائشی عمارت اور میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں آگ لگ گئی ہے جبکہ فوری طور پر کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

Advertisement

رواں ہفتے روسی صدر پیوتن نے مبینہ طور پر یوکرین کے چار علاقوں کو روس کا حصہ قرار دیا تھا۔ جن میں ریپوریزہیا کا علاقہ بھی شامل ہے جہاں یورپ کا سب سے بڑا جوہری پلانٹ بھی موجود ہے، جس کے ری ایکٹرز پچھلے ماہ بند کر دیئے گئے تھے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }