کشمیری فوٹو جرنلسٹ پر سفری پابندی: اپمنسٹی انٹرنیشنل نے انتقامی کارروائی قرار دے دیا
Advertisement
لندن: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پلٹزر کا ایوارڈ حاصل کرنے والی کشمیری فوٹو جرنلسٹ ثنا ارشاد متو پر سفری پابندی کو انتقامی کارروائی قرار دے دیا ہے۔
کشمیر میڈٰیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے سربراہ آکار پٹیل نے ثنا ارشاد کو دہلی کے ہوائی اڈے پر امیگریشن حکام کی جانب سے بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آزاد اور تنقیدی آوازوں کو خاموش کرنے کے لئے جبری سفری پابندیاں بھارتی حکام کا اہم حربہ بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سفری پابندیاں کسی عدالتی حکم، وارنٹ یا تحریری وضاحت کے ذریعے نہیں لگائی گئیں جس کی وجہ سے کارکنوں اور صحافیوں کو ان کو عدالتوں میں چیلنج کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین سالوں میں بھارتی حکام نے جموں و کشمیر کے خطے سے صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف سفری پابندیوں کے استعمال میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے ان کارروائیوں کو انسانی حقوق کے حوالے سے بھارت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے منافی قرار دیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکام تمام سفری پابندیوں کو فوری ختم کرے۔
Advertisement
واضح رہے کہ بھارتی حکام نے 2019 میں بغیر کسی عدالتی حکم کے جموں و کشمیر کے 450 سے زائد افراد پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں جن میں صحافی، وکلاء، سیاست دان اور انسانی حقوق کے کارکنان سمیت تاجر شامل ہیں۔
Advertisement