فیفا ورلڈ کپ 2022 کی افتتاحی تقریب کے دوران آپس میں ناراض دو ملکوں کے صدور کی دس سال بعد بالمشافہ ملاقات ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق مصر کے صدرعبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان نے قطرمیں فٹ بال عالمی کپ کی افتتاحی تقریب میں مصافحے کو دوطرفہ تعلقات کا ایک نیا آغاز قراردیا ہے۔
دونوں رہنما اتوار کو ورلڈکپ فٹ بال ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے دوحہ میں موجود تھے اوران کے درمیان کئی سال کے بعد پہلی مرتبہ بالمشافہ علیک سلیک ہوئی تھی اور انھوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا تھا۔
Advertisement
صر کے ساتھ ترکیہ کے تعلقات گذشتہ قریباً ایک عشرے سے کشیدہ چلے آرہے ہیں۔
دونوں ملکوں میں دوطرفہ تعلقات اس وقت کشیدگی کا شکار ہوگئے تھے جب مصر کے اس وقت کے آرمی چیف جنرل عبدالفتاح السیسی نے 2013 میں الاخوان المسلمون کے منتخب صدرڈاکٹرمحمدمرسی کی حکومت کو معزول کرنے کی قیادت کی تھی اور ان سمیت الاخوان کے قائدین کو پابندسلاسل کردیا تھا اور پھر خود برسراقتدارآگئے تھے۔
ترک صدر نے ڈاکٹرمرسی مرحوم اور ان کی جماعت کی بھرپورحمایت کی تھی اور مصری حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے تھے۔
ترک صدر طیب اردگان نے ڈاکٹرمرسی اورالاخوان کے قائدین اور کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن اورانتقامی قانونی کارروائیوں کی شدید مذمت کی تھی۔
Advertisement
واضح رہے کہ ترکیہ نے گذشتہ سال خطے میں امریکا کے اتحادی عرب ممالک کے ساتھ تناؤ کو کم کرنے پر زوردیا تھا اور ان کے ساتھ نیا سلسلہ جنبانی شروع کیا تھا اور اس نے مصر کے ساتھ بھی گذشتہ سال اعلیٰ سطح پرسیاسی مشاورت کا آغازکیا تھا۔
Advertisement