انقرہ:
سعودی عرب نے بدھ کے روز شامی حکومت کے سربراہ بشار الاسد کو 2011 میں ملک کی خانہ جنگی کے بعد پہلی بار عرب لیگ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
شامی ایوان صدر نے کہا کہ الاسد کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے 19 مئی کو جدہ شہر میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ موصول ہوا۔
یہ دعوت صرف چند دن بعد سامنے آئی جب شام کو 12 سال کی معطلی کے بعد اتوار کے روز پین-عرب باڈی میں دوبارہ شامل کیا گیا تھا جس کے بعد جمہوریت نواز مظاہروں پر حکومت کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے بعد۔
یہ بھی پڑھیں: افشا ہونے والی امریکی انٹیلی فائلوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران نے زلزلہ زدہ امدادی قافلوں کے ذریعے شام کو ہتھیار بھیجے۔
منگل کی شام سعودی عرب نے شام میں اپنے سفارتی مشن کا کام دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔
شامی حکومت نے حالیہ مہینوں میں کئی عرب ممالک کے ساتھ سرکاری دوروں اور رابطوں کا تبادلہ شروع کیا ہے۔