نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی کوپ28 میں دوسرے روزبھی شرکت

بل گیٹس سمیت متعددسربراہان مملکت سے ملاقاتیں

40

عالمی ماحولیاتی کانفرنس (کوپ28)کادوسرا روز۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی نفاذ کے ذرائع پر گلوبل اسٹاک ٹیک ہائی لیول ایونٹ میں شرکت۔

موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 100 ارب ڈالر معاونت کے وعدوں پرفوری عمل درآمد ہونا چاہئیے۔

کوپ 28 کانفرنس سے عملی اقدامات کی راہ ہموارہوگی۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کا کانفرنس میں قومی بیان۔

بل گیٹس سمیت،متعدد سربراہان مملکت سے ملاقاتیں، مفیدتبادلہ خیال۔

دبئی:(نیوزڈیسک)::نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 100 ارب ڈالر کے معاونت کے وعدوں پرفوری عمل درآمدکی ضرورت پرزوردیا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیرممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے اقدامات پرعمل درآمدکیلئے اس معاونت کی ضرورت ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے آج دبئی میں کوپ 28 کانفرنس کے دوران قومی بیان دیتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ معاونت ڈویلپمنٹ فنانس اورپہلے سے قرضوں کے بوجھ تلے رہنے والے ترقی پذیرممالک کے قرضوں میں مزید اضافہ کی قیمت پرنہیں ہونا چاہئیے۔ وزیراعظم نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات میں کمی کیلئے ترقی یافتہ ممالک کو اپنی اقتصادی حیثیت اورتاریخی ذمہ داری سے ہم آہنگ قائدانہ کرداراداکرتے ہوئے اسی طرح کے اقدامات کیلئے ترقی پذیرممالک کی مدد کرنی چاہئیے۔ وزیراعظم نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے عالمگیراستقامت کے حصول کیلئے موسمیاتی موافقت کے واضح عالمی اہداف واشاریوں بشمول باقاعدہ نگرانی وپیش رفت پرمبنی ایک فریم ورک کی صورت میں نتیجہ کے حصول کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ کوپ 28 کانفرنس سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں جوحقیقت پسندانہ ہے اورہمیں امید ہے کہ اس سے عملی اقدامات کی راہ ہموارہوگی۔وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجوں اورمسائل پرقابوپانے اوراس ضمن میں اقدامات پر عمل درآمد کیلئے ترقی پذیرممالک کیلئے موسمیاتی مالیاتی معاونت، استعدادکارمیں بہتری اورٹیکنالوجی کی فراہمی پرزوردیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ گزشتہ سال پاکستان بدترین سیلاب سے متاثرہوا جبکہ جاری سال ریکارڈ شدہ تاریخ میں سب سے گرم ترین سال ہوگا۔ وزیراعظم نے کہاکہ گلاسکو میں کوپ 26 کے موقع پرپاکستان نے 2030 تک ماحول کونقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں مجموعی طورپر60 فیصد کمی کے پرجوش ہدف پرمبنی نظرثانی شدہ نیشنلی ڈیٹرمنڈ کنٹری بیوشن (این ڈی سی) پیش کیاتھا، اس سال پاکستان نے ایک جامع قومی موافقت پلان پیش کیاہےجس سے موسمیاتی تبدیلیوں اورفطرت کیلئے ہماری توجہ اورعزم کی عکاسی ہورہی ہے، موجودہ اجلاس میں پاکستان اپنی پہلی اپ ڈیٹ رپورٹ بھی پیش کرے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ گزشتہ سال پاکستان نے گلوبل لاس اینڈ ڈیمج فنڈ کی کوشش میں قائدانہ کرداراداکیاتھا جبکہ اس سال ہم نے لاس اینڈ ڈیمج فنڈ اورفنڈنگ کیلئے مناسب انتظامات کو فعال بنانے کیلئے کام کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ موسمیاتی انصاف کا تقاضا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو اقوام متحدہ کے پائیدارترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے قابل بنایا جائے ، انہوں نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے ضمن میں ترقی پذیرممالک کیلئے اضافی مالیاتی گرانٹس ضروری ہے۔
نگزان وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑنے گزشتہ دن کی طرح آج بھی اس کانفرنس سے بھرپورفائدہ اٹھاتے ہوئے بل گیٹس ،صدرجمہوریہ مالدیپ ڈاکٹرمحمدمعیزو،شامی وزیراعظم حسین آرنوس اورسری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں اور مفیدتبادلہ خیال کیا۔
نگران وزیر اعظم نےبل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین مسٹر بل گیٹس سے ملاقات کی۔
وزیراعظم کاکڑ اور مسٹر گیٹس نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے مسٹر گیٹس کو پاکستان میں جاری پولیو ویکسینیشن مہم سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔ وزیر اعظم نےبل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی مزید حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ وہ پاکستان کے ساتھ مل کر تعلیم میں قومی صلاحیتوں کو بڑھانے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے قبل از وقت وارننگ اور ہنگامی کارروائیوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ زرعی ویلیو چینز کو ڈیجیٹل کرنے کے لیے کام کرے
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے جمہوریہ مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو سے ملاقات کی۔اورانہیں مالدیپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر ڈاکٹر محمد معیزو کو مبارکباد دی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان مالدیپ کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بے پناہ خیر سگالی سے فائدہ اٹھانے کا عزم کیا۔ انہوں نے اعلیٰ سطحی مکالمے اور باہمی طور پر فائدہ مند تعاون بالخصوص اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں بڑھانے پر اتفاق کیا۔نیز مینگرووز اور دیگر موسمیاتی مزاحمتی پودوں کی شجرکاری کے شعبے میں مہارت کے اشتراک پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ۔۔
اسی روزوزیر اعظم نے شام کے وزیر اعظم  حسین آرنوس سے ملاقات کی۔ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور دونوں ممالک کی قیادت اور برادر عوام کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے دو طرفہ سیاسی تبادلوں کی تعدد کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنماؤں نے اقتصادی، ثقافتی اور سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے مشترکہ وزارتی کمیشن کو بحال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔وزیر اعظم کاکڑ اور وزیر اعظم ارنوس نے فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی تشدد پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔
بعد ازاں نگران وزیراعظم کاکڑ نے سری لنکا کے صدررانیل وکرماسنگھے سے بھی ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے پاکستان سری لنکا کے دوطرفہ تعلقات کی قریبی اور خوشگوار نوعیت اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بے پناہ خیر سگالی کے بارے میں گرمجوشی سے بات کی۔ انہوں نے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں کے ساتھ ساتھ عوام سے عوام کے رابطوں میں دیرینہ تعاون کو مزید گہرا اور مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔صدر وکرما سنگھے نے سری لنکا کے تجربے اور مالی بحران اور افراط زر کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اقدامات کا اشتراک کیا۔ وزیراعظم کاکڑ نے سری لنکن صدر کو معیشت کی بحالی کے لیے حکومت کی کوششوں سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم کاکڑ اور صدر وکرم سنگھے نے جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی کو فروغ دینے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }