جنوبی افریقا کا شماران چند ممالک میں کیا جاتا ہے، جہاں قتل، اقدام قتل، لوٹ مارکے علاوخواتین کی عصمت دری معمول کی بات ہے ۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی افریقا میں تقریبا ہر 15 منٹ بعد کسی نہ کسی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
جنوبی افریقا کے دارالحکومت کیپ ٹاؤن میں ایک میوزک ویڈیو کی عکس بندی کے دوران 8 خواتین ماڈلزکی اجتماعی عصمت دری کردی گئی۔
پولیس کے مطابق بیس کے قریب مسلح افراد نے یہ کارروائی اس وقت کی، جب شوٹنگ کے لیے آنے والا عملہ سیٹ بنانے اورکیمرے فٹ کرنے میں مصروف تھا۔
Advertisement
BREAKING NEWS
8 women raped by Basotho Nationals whilst shooting a music video in West Village mining dump. The filming crew from Red button was also robbed off their filming equipment. 32 counts of Rape & 22 counts of armed robbery have been opened at Krugersdorp SAPS cont-— CrimeInSA (@sa_crime) July 29, 2022
ملزمان وہاں موجود تمام ماڈلز کو ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد موقع واردارت سے فرارہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین کی عمریں 18 سے 35 سال کے درمیان ہیں۔
میڈیا میں خبریں آنے کے بعد جنوبی افریقا کے صدرسیرل راما فاسو نے مقامی پولیس کوملزمان کی فوری گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کے احکامات جاری کردیے۔
وزیر برائے پولیس بھیکی سیلے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم نے ملزمان کے خلاف ریپ کے 32 اورمسلح لوٹ مار کے 22 کیسز درج کرکے تلاش شروع کردی ہے۔
Advertisement
67 people have been arrested following the rapes and robberies at a mine dump in Krugersdorp, Gauteng. Police Minister Bheki Cele says two people who resisted arrest were shot and killed. #DStv403 pic.twitter.com/kHCfLTwoBl
— eNCA (@eNCA) July 29, 2022
جب کہ اس گھناؤنی واردات میں ملوث ہونے کے شبہے میں اب تک 67 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن سے تفتیش کی جارہی ہے۔
Advertisement