بھارتی پولیس نے حکم ران جماعت سے مل کر اپنی ہی حکومت گرانے والے والے ضمیر فروش اراکین اسمبلی کو کروڑوں روپوں کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا ہے۔
بھارت اور پاکستان گوکہ ثقافتی، مذہبی اور دیگر بہت سے معاملات میں ایک دوسرے سے مختلف ہے لیکن دونوں ممالک میں ایک قدر کافی مشترک ہے۔ کہ دونوں ملکوں کے سیاست دان ضمیر فروشی میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے میں لگے رہتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ آج بھارتی ریاست بنگال میں ہوا، جس میں پولیس نے جھاڑکنڈ سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو ضمیر فروشی کے عوض وصول کی گئے کروڑوں روپیے سمیت گرفتارکرلیا۔
بھارتی خبری ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کے مطابق بنگال پولیس نے تین ایم ایل ایزعرفان انصاری، راجیش کیشپ، اور نمل وکسل کو گرفتار کرکے ان کی گاڑی سے 49 لاکھ بھارتی روپے ( تقریبا ڈیڑھ کروڑ پاکستانی ) برآمد کرلیے۔
اس بابت پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کی کانگریس اتحادی حکومت کےان ارکان نے یہ رقم حکومت گرانے کے لیے لیے وصول کی تھی، جنہیں حراست میں لے کر مزید تفتیش کے لیے سی آئی ڈی کے حوالے کردیا گیا ہے۔
Advertisement
رپورٹ کے مطابق ریاست جھاڑکھنڈ میں کانگریس اور جی ایم ایم کی مشترکہ حکومت ہے۔ اپنے تین ارکان کی رنگے ہاتھوں گرفتاری پر کانگریس نے حکم ران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ رقم انہوں نے جھاڑ کنڈ میں کانگریس کی اتحادی حکومت کو گرانے کے لیے فراہم کی تھی۔
کانگریس ترجمان نے ان تینوں ارکان کی رکین معطل کرتے ہوئے پی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ہماری حکومت گرانے کے لیے اراکین اسمبلی کو دس دس کروڑ روپے رشوت کی پیش کش کر رہی ہے۔
دوسری جانب بی جے پی نے کانگریس کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس اراکین کی گاڑی سے برآمد ہونے والی یہ رقم جھاڑ کھنڈ میں اتحادی حکومت کی کرپشن کا واضح ثبوت ہے۔ کیوں کہ کانگریس اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ریسات مین رشوت ستانی کی نئی داستانیں رقم کر رہی ہے۔
Advertisement