ایم سی آئی غیر قانونی اور عوام دشمن آکشن سے باز رہے، اسلام آباد کرکٹ کلبز

89

ایم سی آئی غیر قانونی اور عوام دشمن آکشن سے باز رہے، اسلام آباد کرکٹ کلبز

اسلام آباد: اسلام آباد کے کرکٹ کلبز نے اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے ایم سی آئی کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس غیر قانونی اور عوام دشمن آکشن سے باز رہیں۔

اسلام آباد کے چھ کرکٹ گراؤنڈ کے آکشن کے معاملے پر اسلام آباد کے بیس کلبوں کے غیر رسمی اجلاس میں ترجمان اسلام آباد انتظامیہ کے چھ کرکٹ کلبوں کی آؤٹ سورسنگ کے  بیان کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

اسلام آباد کے متحرک کلبوں کے ترجمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 2006 کے فیصلے کے بعد شہر کے سارے پلے فلیڈ کے انتظامات اور ان کی مینٹینسس سی ڈی اے، میٹروپولیٹن کارپوریشن (ایم سی آئی) کے پاس ہونے چائیے۔ اس کا کسی قسم کا آکشن یا آؤٹ سورسنگ توہین عدالت ہوگی۔

اسلام آباد کے ان گراؤنڈز کے پی سی ون اور سی ڈی اے بورڈ کے اپروول میں واضح لکھا ہے کہ یہ گراؤنڈر کمیونٹی کھلاڑیوں اور کلبوں کے استعمال میں ہوں گے۔

ایم سی آئی کے آکشن کا فیصلہ پی سی ون اور سی ڈی اے بورڈ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

Advertisement

کلبوں کے ترجمان نے یاد دہانی کروائی کہ اس وقت ایم سی آئی غیرمنتخب ادارے کے طور پر کام کر رہی ہے اور غیرمنتحب فرد کویہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ اسلام آباد کے شہریوں کے بنیادی حقوق کے خلاف اس قسم کے فیصلے کرے۔

ترجمان نے کہا کہ سی ڈی اے، ایم سی آئی نے غیرقانونی معاہدے کے تحت اسلام آباد کے گراؤنڈز کے لئے پی سی بی، نادرن کرکٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ ایم او یو کر لیا تھا۔

اس ایم او یو کو خود ایم سی آئی نے کلبوں کی نشاندہی کے بعد 16 اگست 2022 کو کینسل کر دیا تھا، یہ معاہدہ نہ صرف غلط تھا بلکہ نادرن کرکٹ ایسوسی ایشن اور پی سی بی نے اس کی بڑی خلاف ورزیاں کی تھیں۔

کرکٹ کلبوں کے ترجمان نے کہا کہ آؤٹ سورسنگ کے نام پر ایک جعلی اور یک طرفہ آکشن منعقد کروا کے ایم سی آئی ان کمپنیوں کو ان گراؤنڈ کے انتظامات دینا چاہتی ہے جو پی سی بی کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔

واضح رہے کہ یہ معاہدہ پی سی بی کی خلاف ورزیوں کے باعث ہی پی سی بی کے ساتھ ایم سی آئی نے کینسل کیا تھا۔

کلبوں کے ترجمان نے کہا کہ اس سے صاف پتا چلتا ہے کہ ایم سی آئی ایک ملی بھگت سے چھ گراؤنڈزکا آکشن کر کے اسلام آباد کے کرکٹ کھیلنے والے بچوں اور کلبوں سے ان کا بنیادی حق چھیننے کی کو شش کر رہی ہے جسے کسی طور بھی ہونے نہیں دیا جائے گا۔

Advertisement

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو نہ صرف قومی سطح پر بلکہ قانونی اور پارلیمان میں بھی اٹھایا جائے گا، ترجمان نے اسلام آباد انتظامیہ کے اس بیان کو یکسر مسترد کردیا کہ ان گراؤنڈز کی مینٹینسس نہیں ہو رہی تھی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 2021 کے وسط میں ان گراؤنڈز کے انتظامات ایم سی آئی نے سنبھالے تھے اس دن سے ان گراونڈز، پچز، مشینری، فرنیچر اور دوسری سہولیات کو تباہ کر دیا گیا تھا۔

ترجمان نے اسلام آباد انتطامیہ کے اس بیان کو گمراہ کن قرار دیا کہ کھیلنے والے کلب ان گراؤنڈز کی مینٹیننس نہیں کرتے تھے۔

نہ صرف اسلام آباد کا بچہ بچہ بلکہ پورا ملک جانتا ہے کہ جب تک یہ چھ گراؤنڈز کلبوں کے زیر انتظام تھے تو یہ گراؤنڈز پاکستان میں بہترین سہولیات کےساتھ مثالی گراؤنڈ مانے جاتے تھے۔

اسلام آباد کے کرکٹ کلبز نے اپنا مطالبہ دہرایا اور ایم سی آئی کو خبردار کیا کہ وہ اس غیر قانونی اور عوام دشمن آکشن سے باز رہیں۔

کلبوں نے اس بات کو دہرایا کہ انتظامیہ اس دھاندلی شدہ آکشن کے ذریعے کھلاڑیوں اور کلبوں کے حقوق پر ڈاکہ نہ مارے۔

Advertisement

کلبوں کے ترجمان نے یہ بھی یاد دہانی کروائی کہ ان چھ گراؤنڈز پر پڑا زیادہ تر سامان، مشینری فرنیچر وغیرہ کلبوں کی ذاتی ملکیت ہے جس میں سی ڈی اے ایم سی آئی کا کوئی عمل دخل نہیں۔

ترجمان نے مطالبہ کیا کہ ایم سی آئی اور اسٹیک ہولڈرز کلب کھلاڑی اورسول سوسائٹی اسلام آباد کے درمیان بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }