ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں ہوگی، آخری تاریخ 31 اکتوبر

48

ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں ہوگی، آخری تاریخ 31 اکتوبر

ابوظبی (اردوویکلی) اماراتی حکام نے کہا ہے کہ غیرقانونی تارکین کو دی گئی مہلت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔ مہلت ختم ہونے کے بعد یکم نومبر 2024 سے تفتیشی مہم شروع ہو گی۔
عربی جریدے امارات الیوم کے مطابق دبئی میں مقیم ایسے غیرملکی جن کے اقامہ اسٹیٹس درست نہیں ہیں انہیں حکومت کی جانب سے دو ماہ کی مہلت دی گئی تھی تاکہ اس دوران وہ بغیر کسی جرمانے یا اضافی فیس کے اپنا اسٹیٹس درست کرالیں۔ مہلت سے فائدہ اٹھانے والوں کو بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا اور وہ جب چاہیں دوسرے ویزے پر امارات آ سکتے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل فیڈریشن آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ مہلت 31 اکتوبر 2024 کو ختم ہو جائے گی جس کے بعد تفتیشی مہم شروع کی جائے گی۔ تفتیش میں گرفتار ہونے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس میں جرمانے اور ملک بدری کی سزا شامل ہے

اماراتی قوانین میں نئی ترمیم ، سربراہ کے فائنل ایگزٹ پر اہلخانہ کا جبری ایگزٹ نہیں لگے گا
ابوظبی (رابطہ نیوز) امارات میں بچوں سے متعلق رہائشی قوانین کی خلاف ورزیوں کو باقاعدہ بنانے کے طریقہ کار میں ترمیم کا اعلان کردیا گیا ہے۔
غیرقانونی تارکین کو دی گئی مہلت میں ایسے افراد کو بھی فائدہ ہوگا جن کے سربراہ مستقل طورپر وطن جانے کے خواہشمند ہوں مگر ان کے بچے امارات میں رہنا چاہتے ہوں اس صورت میں وہ اپنے قیام کو قانونی بنانے کا حق رکھتے ہیں۔ سربراہ کا فائنل ایگزٹ لگنے کے بعد اہلخانہ کا جبری ایگزٹ نہیں لگے گا۔
یاد رہے ایمنسٹی مہم 31 اکتوبر کو ختم ہوجائے گی جس کے بعد یکم نومبر سے قانونی چارہ جوئی کا آغازہوگا۔
مہم سے خاندان کے وہ افراد بھی مستفید ہوسکتے ہیں جن کے اقامے ایکسپائرہوں اوروہ مستقل طورپر وطن جانا چاہتے ہیں اس صورت میں وہ ادارے سے رجوع کرکے پورے خاندان کا فائنل ایگزٹ بغیرکسی جرمانے کے حاصل کرسکتے ہیں۔
حکومتی مہلت سے وہ افراد بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں جو اپنے قیام کو قانونی بناتے ہوئے امارات میں قیام کے خواہشمند ہوں۔

انتظامیہ ان لوگوں پر زور دیتی ہے کہ جنہوں نے ایگزٹ پرمٹ حاصل کیے ہیں وہ مقررہ تاریخ سے پہلے ملک سے نکل جائیں کیوں کہ کچھ ایسے افراد ہیں جو ایگزٹ پرمٹ کے بعد ابھی تک اپنے ممالک روانہ نہیں ہوئے، ایمنسی کی مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد ایسے غیرملکیوں کے خلاف عدالتوں میں بھی نرمی نہیں برتی جائے گی، معائنے کی مہمات خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے اور انہیں ملک بدر کرنے کے لیے جاری رکھی جائیں گی اور انہیں مستقبل میں ملک میں داخلے پر پابندی والے افراد کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔

 

کلائنٹ ہییپی نیس ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل سالم بن علی کا کہنا ہے کہ اوور سٹیئرز پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ جلد از جلد یو اے ای سے اپنے آبائی ممالک چلے جائیں ورنہ روانگی میں تاخیر کی وجہ سے انہیں فلائٹ ٹکٹوں کے لیے زیادہ ادائیگی کرنا پڑسکتی ہے کیوں کہ موسم سرما کے مصروف موسم میں ہوائی کرایوں میں اضافہ ہوتا ہے، اس لیے ہم معافی کے متلاشیوں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ روانگی کے آخری لمحے تک انتظار نہ کریں

اگر کوئی کارکن اپنے سابق اسپانسر کے ساتھ مزید کام کرنے کا خواہشمند ہو اور اس کا اقامہ و ورک پرمٹ ایکسپائرہو گیا ہو اس صورت میں آجر کے لیے لازمی ہے کہ وہ وزارت افرادی قوت کی ایپ پر کارکن کے قیام کو قانونی بنانے کی درخواست دے۔
کام سے غیرحاضری ’’ہروب‘‘ فائل ہونے والے کارکن کے اسپانسر کو یہ اجازت ہوگی کہ وہ جاری مہلت کے دوران ہروب کو کینسل کرانے کے بعد بغیر جرمانہ ادا کئے اقامے کی تجدید کرلے۔
کارکن اگرکسی نئے اسپانسر کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہو اور اس کا ورک پرمٹ و اقامہ ایکسپائر ہو اس صورت میں بھی نئے آجر کی جانب سے کارکن کے ورک پرمٹ اور اقامے کی تجدید کی درخواست دی جائے۔

وہ افراد جو مہلت کے دوران امارت سے نکل جانا چاہتے ہوں ان کے لیے لازمی کہ وہ ایگزٹ ویزہ جاری ہونے کے زیادہ سے زیادہ 14 دن میں امارات سے ایگزٹ کرجائیں بصورت دیگر مقررہ مدت ختم ہونے کے فوری بعد خود کار طریقے سے ایگزٹ کینسل ہو جائے گا اور ان پر جرمانہ لاگو ہوگا۔
ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو امارات میں بلیک لسٹ نہیں کیا جائے گا اور مہلت کے دوران فائنل ایگزٹ کرنے والے جب چاہیں دوسرے ویزے پر امارات آسکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }