ڈاکٹرفرحان نے پھلوں کےبادشاہ آم کامیلہ خوب سجایاابوظہبی میں

140

پھلوں کےبادشاہ آم کامیلہ ڈاکٹرفرحان نےخوب سجایاابوظبی میں

سفیرپاکستان فیصل نیازترمذی کی زیرسرپرستی ڈاکٹرفرحان نے ابوظہبی کے معروف ہوٹل لی رائل میریڈیان میں سجایا پھلوں کے بادشاہ آم کادوسراشاندارمیلہ "پاکستانی مینگوفیسٹیول 2025”۔

عزت مآب شیخ مبارک بن سلطان بن حمدان النہیان کی خصوصی شرکت۔

تقریب کے مہمان خصوصی سفیرپاکستان فیصل نیازترمذی تھے

ابوظہبی(چوہدری ارشدسے):گزشتہ روزسفارت خانہ پاکستان ابوظہبی کے تعاون سے ایگزیکٹوممبراوورسیزپاکستانی فاؤنڈیشن ومعروف پاکستانی ڈاکٹرمحمدفرحان نے ایک بارپھرسجایاپاکستانی آموں کامیلہ "پاکستانی مینگوفیسٹول 2025۔”جس میں پاکستانی آموں کی 13سے زائداقسام پیش کی گئیں۔
پاکستانی مینگوفیسٹیول 2025میں یواے ای کی ممتازسماجی واہم شخصیات کے علاوہ قونصل جنرل دبئی حسین محمد،دفاعی اتاشی ائیرکموڈور محمداختر،ٹریڈقونصلرعلی زیب خآن،پریس قونصلرمحمدصالح خان،صدرپی بی سی دبئی شبیرمرچنٹ،مختلف ممالک کے سفراءکرام اورپاکستانی کمیونٹی کی ممتازشخصیات چوہدری ظفراقبال،سعیداقبال،راجہ محمدشفیق جنجوعہ،راجہ خالد محمود،فاروق وڑائچ،میاں امجد   جاوید،خبیب الحسن قاضی،ندیم آفریدی،محمدوقاص باچا،فرمان حیدر،سلیمان احمد،منظور ک حسرت،مسرت عباس چوہدری،راجہ عمران،ملک وحیداحمداعوان، ،یاسرکیانی،راجہ رشیداحمد،فرازاحمدصدیقی،محمدکامران ،مسٹرنبیل سمیت کمیونٹی ممبران اور  فیملیزنےبڑی تعدادمیں شرکت کی۔
تقریب کاباقاعدہ آغازرب کائینات کے بابرکت نام سے ہواجس کی سعادت حافظ جمشیدآفریدی نے حاصل کی ، جس کے بعد یواے ای اورپاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے ۔
 پاکستانی مینگوفیسٹیول کے مرکزی مہتمم ومنتظم ڈاکٹر محمد فرحان نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تقریب کے انتظامات میں بھرپور  تعاون کرنے پر سفیرپاکستان  فیصل  نیاز ترمذی ، سفارت خانہ پاکستان،پاکستان قونصلیٹ دبئی کا شکریہ ادا کیاڈاکٹرفیصل نے کہا کہ انہوں نے مینگوڈپلومیسی کافن مرحوم چوہدری محمدالطاف سے سیکھااوراب انکے صاحبزادے چوہدری فیصل الطاٖٖٖف محبتیں اورمیٹھابانٹنے میں ان کے ساتھ شامل ہیں ڈاکٹرفرحان نے کہا کہ مینگوفیسٹیول کے انعقاداوراسکی کامیابی میں انکی پوری فیملی کی سپورٹ شامل حال رہی۔
اس موقع پر سفیر پاکستان فیصل نیازترمذی  نے کہا "پاکستانی مینگوفیسٹیول 2025″ابوظہبی پاکستانی آموں کو مقامی لوگوں میں متعارف معیار کی پہچان اور برآمدات کو بڑھانے میں ایک مثبت قدم ثابت ہوگا
سفیر فیصل نیاز ترمذی نے اپنے خطاب میں آم کے چوتھے بڑے پروڈیوسر کے طور پر پاکستان کی عالمی حیثیت پر روشنی ڈالی، جو اپنے مخصوص ذائقے، خوشبو اور وسیع اقسام کے لیے مشہور ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی آم کی تقریباً 60 فیصد برآمدات خلیجی ممالک کو بھیجی جاتی ہیں، جو مشرق وسطیٰ میں ان کی مضبوط مانگ اور مقبولیت کی نشاندہی کرتی ہے۔
سفیر ترمذی نے پاکستانی مصنوعات کے بین الاقوامی امیج کو بڑھانے میں اس طرح کے ثقافتی اور پروموشنل ایونٹس کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا "مینگو فیسٹیول جیسے تہوار نہ صرف ہماری زرعی بہتری کا جشن مناتے ہیں بلکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم اور دوستی کے پل بھی بناتے ہیںڈاکٹرفرحان مبارکبادکے مستحق ہیں انہوں نے ایک شاندار اورکامیاب مینگوفیسٹیول کاانعقادکرکے یہاں کے مقامی لوگوں میں پاکستانی آم کومزیدمتعارف کرایایہ ایک عمدہ کاوش ہے اس سے پاکستانی غذائی مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہو گا، پاکستانی مینگو اپنے ذائقہ اور مٹھاس کی وجہ سے پسند کیا جاتا ھے مجھے یہ سن کربہت خوشی ہوئی کہ ڈاکٹرفرحان مینگوفیسٹیول کے بعد دوسری پاکستانی مصنوعات کوبھی متعارف کرانے اور اس طرح کے دیگرفیسٹیولزمنعقد کرنے ارادہ رکھتے ہیں میری اورمیری پوری ٹیم انکے ساتھ ہے ہم انکی کامیابی کے لیئے دعاگوہیں اورانکی ہرطرح کی رہنمائی کے لیئے حاضر ہیں سفیر فیصل نیاز ترمذی نے ثقافتی سفارت کاری کے اہم کردار اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان زرعی تجارت کے بڑھتے ہوئے امکانات پر روشنی ڈالی
پاکستانی مینگوفیسٹیول 2025کی کامیابی میں سفارت خانہ پاکستان ابوظہبی،پاک فیسٹ گلوبل،آل پاکستان فروٹ اینڈویجیٹیبل ایکسپورٹرز/امپورٹرزومرچنٹس ایسوسی ایشن، نے اہم رول اداکیا۔
یہ تہوار پاکستان کے زرعی ورثے کو اجاگر کرنے اور فروغ دینے کی ایک کامیاب کاوش ہے،بالخصوص عالمی سطح پر مشہور پاکستانی  آم کو متعارف کروانے کے لیے ایک اہم اختراع ہے۔ مینگوفیسٹیول ابوظہبی میں سندھڑی،انورریٹول،لنگڑا،چونسہ سمیت پاکستانی آموں کی 13 سے زائد اقسام پیش کی گئیں اور آم سے تیارکردہ مینگوشیک سمیت مختلف اقسام کی ڈشزبھی فیسٹیول کی زینت بنائی گئیں جس سے حآضرین جی بھر کے لطف اندوز ہوئے اور آم سے تیارکردہ ڈشزکی تعریف کیئے بغیر نہ رہ سکے۔
یاد رہے ڈاکٹر فرحان  2023 میں بھی ایک کامیاب مینگو فیسٹیول کا انعقادکرچکے ہیں  جوایک قومی نمائندگی، سوشل ڈپلومیسی، اور بیرون ملک پاکستان کے مثبت اورسافٹ امیج کو اجاگرکرنے کے لیے ان کے عزم کوظاہرکرتی ہے۔ جس کا اولین مقصد ثقافتی روابط کو مضبوط کرنا، اور پاکستان کی روایتی مہمان نوازی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ یہ اقدام پاکستان کے عالمی ثقافتی تشخص کو اجاگرکرنے کے لیے  قابل ستائش ہے۔
  تقریب میں موجود تمام لوگوں نے  مینگوفیسٹیول کوسراہا اور ڈاکٹرفرحان کے اس اقدام کو خراج تحسین پیش کیا۔”مینگو فیسٹیول” کے اختتام پر فیسٹیول میں آئے والے تمام مہمانوں کو مختلف النسل پاکستانی آموں کے تحفے بھی دیے گئے۔ مینگو فیسٹول کا مقصد پاکستان کے اعلیٰ معیار کے آموں کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دینا ہےانہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے پروگرامز سے پاکستانی آموں کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔فیسٹول میں پاکستانی آموں سے لطف اندوز ہونے والوں میں دیگر ممالک کے سفارت کاروں کے علاوہ مقامی افراد کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔فیسٹول میں سری لنکا،ملائشیا،بنگلہ دیش،یواے ای اور دیگر ممالک کے افراد نے پاکستانی آموں کے ذائقے کو بہترین قرار دیا۔
مینگوفیسٹیول میں پاکستان کی بہترین آم کی اقسام کا شاندار ڈسپلے پیش کیا گیا،جسے حاضرین نے خوب سراہا اورجی بھرکے آم  اورآموں سے تیارکردہ دیگرڈشز سے بھی استفادہ کیا۔منتظم مینگوفیسٹیول ڈاکٹرفرحان نے سفیرپاکستان،مہمان خصوصی عزت مآب شیخ مبارک بن سلطان بن حمدان النہیان اوردیگرمقامی مہمانوں کے ہمراہ مینگوسےتیارکردہ خصوصی کیک بھی کاٹا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }