روس کا بڑی فتح کا دعویٰ، یوکرینی افواج لیسی چانسک سے پسپا

76

یوکرین کی افواج نے جنگ زدہ شہر لیسی چانسک سے پسپائی اختیار کر لی ہے جس کے بعد روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا مشرقی لوہانسک کے علاقے پر مکمل قبضہ ہو چکا ہے جو اس کی جنگ کا ایک اہم ہدف ہے۔

دوسری جانب یوکرین کا کہنا ہے کہ اس علاقے سے افواج کا انخلا ایک حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے جس کا مقصد اپنے فوجیوں کی جانیں بچانا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ دوبارہ منظم ہو کر طویل فاصلے تک مار کرنے والے مغربی ہتھیاروں کی مدد سے روس کے خلاف جوابی کارروائی شروع کر سکیں۔

روس نے کہا ہے کہ قریبی شہر سیویرڈونیسک پر قبضے کے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں لیسی چانسک پر قبضے کا مطلب یہ ہے کہ اس نے لوہانسک کو آزاد کرا لیا ہے۔ روس کے مطابق وہ لوہانسک کا علاقہ روسی حمایت یافتہ لوہانسک عوامی جمہوریہ کو دے گا جس کی آزادی کو اس نے جنگ کے موقع پر تسلیم کیا تھا۔

Advertisement

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز ایک وڈیو بیان میں جنگ میں کھویا ہوا علاقہ دوبارہ حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ صدر زیلنسکی کہا کہ اگر اُن کی فوج کے کمانڈر اپنے فوجیوں کو جنگ کے مقامات سے پیچھے ہٹاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ جدید ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافے کے ساتھ اپنی حکمت عملی کو تبدیل کر رہے ہیں۔

یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ روس ڈونباس کے محاذ پر اپنے حملوں کی شدت بڑھا رہا ہے لیکن یوکرین امریکا کے فراہم کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ نظام (ہائی موبیلٹی آرٹلری راکٹ سسٹمز) سے جوابی حملہ کرے گا۔

روس کی توجہ قریبی صنعتی شہر ڈونیسک کے علاقے پر مرکوز ہے جہاں اب بھی وسیع علاقے میں یوکرینی افواج موجود ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }