برمنگھم ٹیسٹ میں بھارت کے خلاف انگلینڈ کی تاریخ ساز کامیابی کے بعد سنجے منجریکر نے بھارتی بولرز کو آڑے ہاتھوں لیا۔
تفصیلات کے مطابق میچ کے اختتام پر نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت کے سابق بیٹسمین سنجے منجریکر نے بھارتی بولرز کی ناقص کارکردگی پر شدید نکتہ چینی کی۔
واضح رہے کہ بھارت کے بولرز کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ انگلینڈ نے ایجبسٹن میں دوبارہ شیڈول 5 واں ٹیسٹ جیتنے کے لیے 378 رنز کا تعاقب کیا۔
یاد رہے کہ انگلینڈ نے گزشتہ روز کو تاریخ رقم کی جب ٹیم نے 378 رنز کے ہدف کا تعاقب کیا، جو ٹیسٹ میں اس کا سب سے کامیاب تعاقب ہے۔
یہ جسپریت بمراہ کی قیادت میں پہلا میچ تھا جو برمنگھم کے ایجبسٹن میں انگلینڈ کے تاریخی کارنامے کے اختتام پذیر ہوا۔
بین اسٹوکس کی زیرقیادت ٹیم 76.4 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر کامیابی کے ساتھ گھر کو لوٹی.
Advertisement
جو روٹ اور جونی بیرسٹو کی جوڑی نے 269 رنز کی ناقابل شکست شراکت داری کرکے بھارت کو قابو میں رکھا۔
مہمانوں کو امید کی کرن نظر آئی جب انگلینڈ ایک مرحلے پر 109/3 پر تھا لیکن روٹ اور بیرسٹو کی ناقابل شکست سنچریوں نے بھارتی فتح کو مکمل طور پر مساوات سے باہر کردیا۔
جسپریت بمراہ نے میچ کی آخری اننگز میں 74 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ باقی تمام ہندوستانی گیند باز بغیر کسی وکٹ کے ہی رہے۔
اننگز میں سب سے مہنگے بولرز محمد سراج اور شاردول ٹھاکر تھے جنہوں نے بالترتیب 6.5 اور 5.9 کے اکانومی ریٹ پر بولنگ کی۔
بھارت کے سابق کرکٹر سنجے منجریکر کا خیال ہے کہ ٹھاکر اتنے موثر نہیں ہیں جتنے ڈیڑھ سال پہلے وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہوا کرتے تھے۔
سابق کھلاڑی کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں شاردول ٹھاکر وہی بولر نہیں ہے جسے ہم نے 18 مہینے پہلے ٹیسٹ کرکٹ میں دیکھا تھا.
محمد سراج کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق بھارتی بیٹسمین سنجے منجریکر نے کہا میں ایک باؤلر کے طور پر محمد سراج کے ارتقاء کو دیکھ رہا ہوں۔
واضح رہے کہ میچ میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کی دعوت ملنے کے بعد 416 رنز بنائے۔ اس کے بعد مہمانوں نے انگلینڈ کو 284 رنز پر ڈھیر کر کے پہلی اننگز میں 132 رنز کی برتری حاصل کی۔
جسپریت بمرا کی قیادت والی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں صرف 245 رنز پر ڈھیر ہوگئی، جب کہ انگلینڈ نے 378 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پانچ رنز فی اوور کے قریب اسکور کیا۔