سری لنکا میں عوام نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا

60

سری لنکا میں  گزشتہ تین ماہ سے جاری مظاہرے شدت اختیار کرگئے، مشتعل عوام نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا ۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق  سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں ہزاروں مظاہرین نے صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور ان کے سیکرٹریٹ پر دھاوا بول دیا۔

ملکی تاریخ کے بدترین معاشی بحران پر گزشتہ تین ماہ سے عوام شدید احتجاج کررہی ہے۔ آج صبح ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین  صدارتی محل میں داخل ہو گئے جبکہ صدر راجا پاکسے کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

Protest demanding the resignation of President Gotabaya Rajapaksa, in Colombo

ایک  مقامی نیوز چینل کی ویڈیو فوٹیج میں  دیکھا جاسکتا ہے کہ ہزاروں  مظاہرین سری لنکا کے جھنڈے تھامے صدر کی رہائش گاہ میں گھس گئے ہیں۔

Advertisement

پولیس کی جانب سے صدر راجا پاکسے کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی   مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے صدر کی رہائش گاہ کے قریب  آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال  بھی کیا گیا۔

Protest demanding the resignation of President Gotabaya Rajapaksa, in Colombo

ہزاروں افراد نے صدارتی سیکرٹریٹ  کے وزارت خزانہ کے دروازے بھی توڑ دیےجہاں مہینوں سے احتجاجی دھرنا جاری تھا ۔  فوجی اہلکار اور پولیس ہجوم کو  صدارتی محل میں روکنے میں ناکام رہے۔

مظاہرین کی جانب سے صدر راجا پاکسے سے ملک کو بدترین معاشی بحران میں پہنچانے کے باعث استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

وزارت دفاع کے دو  اہم ذرائع نے بتایا کہ صدر راجا پاکسے کو سیکیورٹی خدشات کی بناء پر گزشتہ روز ہی  سرکاری رہائش گاہ سے  نامعلوم مقام پر منتقل  کردیا گیا۔

وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے صورتحال پر تبادلہ خیال  کے لیے ہفتے کے روز پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے تاکہ معاملات کا فوری حل   تلاش کیا جاسکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }