امریکا کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جاری جنگ کے دوران ایران روس کو ممکنہ طور پر سینکڑوں ڈرونز فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جن میں سے کچھ ڈرونز جنگی صلاحیتوں کے حامل ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکا کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق ایران روسی افواج کو ڈرونز استعمال کرنے کی تربیت دینے کی تیاری کر رہا ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا ایران نے روس کو یہ ڈرونز پہنچا دیے ہیں یا نہیں۔ خیال رہے کہ یوکرین اور روس دونوں کے لیے ڈرونز اہم ہیں۔ گزشتہ ہفتے یوکرین نے جنگی کوششوں میں مدد کے لیے ڈرونز کے عطیات کی اپیل کی تھی۔
جیک سلیوان نے مزید کہا کہ امریکا کو موصول ہونے والی خفیہ معلومات اس نظریے کی تائید کرتی ہیں کہ مشرقی یوکرین پر روس کا حملہ اپنے ہتھیاروں کو برقرار رکھنے کی قیمت پر جاری ہے۔ ان کے مطابق اس سے قبل یمن کے حوثی باغی بھی ایرانی ڈرونز سعودی عرب پر حملے کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
Advertisement
جیک سلیوان کے یہ بیانات امریکی صدر جو بائیڈن کے رواں ہفتے اسرائیل اور سعودی عرب کے دورے سے قبل سامنے آئے ہیں۔ مشرقی وسطیٰ کے ممالک نے ابھی تک یوکرین جنگ پر روس کے خلاف پابندیوں میں شمولیت اختیار نہیں کی ہے۔ اُدھر اسرائیل ایران کو اپنے سب سے بڑے علاقائی خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔
واضح رہے کہ 24 فروری کو حملے کے بعد سے امریکا اور دیگر اتحادیوں نے یوکرین کو اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیار فراہم کیے ہیں۔ چند ہفتے قبل امریکی صدر بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ امریکا یوکرین کو لانگ رینج (طویل فاصلے تک مار کرنے والے) میزائل فراہم کرے گا۔ دوسری جانب روس نے امریکا پر جنگ کو طول دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ امریکا جان بوجھ کر جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کر رہا ہے۔