دبئی میں مقیم سائبرسیکیورٹی کے ایک ماہر نے خبردار کیا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ سے قبل آن لائن فراڈ اور دھوکہ دہی میں اضافہ متوقع ہے۔
تفصیلات کے مطابق سائبر سیکیورٹی کے ماہر نے لوگوں کو خبردارکیا ہے کہ وہ ایسی جعلی، دھوکہ دہی پر مبنی ویب سائٹس اور ای میلز پرکڑی نظر رکھیں جو بظاہرسرکاری دکھائی دے سکتی ہیں۔
سائبرسکیورٹی فرم میں سسٹمزانجینئرنگ مینجر برائے مشرقِ اوسط عماد فہمی نے گزشتہ روز بتایا کہ اس بات پرغورمناسب ہوگا کہ بڑے بڑے اہم واقعات کے موقع پرآن لائن دھوکہ دہی اور فریب کاریوں میں ہمیشہ اضافہ ہوتا ہے۔
فہمی نے کہا کہ سائبرجرائم پیشہ افراد اکثر فیفا ورلڈ کپ جیسے میگا ایونٹس کا استعمال کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فیفا عالمی کپ فٹ بال ٹورنا منٹ21 نومبرکو قطر میں شروع ہونے والا ہے۔
Advertisement
فہمی کے بقول اگرچہ ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹ میں برقی ربط وتعامل کو برقراررکھنا ایک چیلنج ہوسکتا ہے مگراس سے بھی بڑا چیلنج صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ رکھنا ہے۔
عماد فہمی نے کہا کہ اس قدر بڑے پیمانے پر واقعات کے دوران میں بدخواہ کرداراکثر فائدہ اٹھاتے ہیں اور نئے اورجدید ہتھکنڈوں کے ساتھ نیٹ کلاؤڈ کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں کو تیز کردیتے ہیں،
عماد نے کہا کہ چوری شدہ شناختی اسناد اور دستاویزات کا استحصال اوررینزم وئیر کے ذریعے ان کی شناخت کی تشہیرکرنا آن لائن جعل سازوں کا ہتھیار ہے۔
سائبر سیکیورٹی کے ماہر کے مطابق فیفا ورلڈ کپ میں شائقین متعدد جعلی، دھوکادہی کرنے والی ویب سائٹس اورای میلزکی توقع کرسکتے ہیں جو بظاہر تو سرکاری نظرآتی ہیں مگر ان کا سرکارسے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
عماد فہمی کا کہنا تھا کہ یہ نام نہاد سرکاری ویب سائٹس اور ای میلز شائقین کوسستے ٹکٹ تلاش کرنے کا لالچ دیتی ہیں مگر صرف ان تقریبات کی براہ راست اسٹریمنگ اور دیکھنے سے انھیں متعدد فراڈ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عماد فہمی نے متنبہ کیا کہ غیرمجاز سروس فراہم کنندگان کے استعمال کے نتیجے میں چوری شدہ دستاویزات، پاس ورڈز اور کریڈٹ کارڈ کی معلومات ہوسکتی ہیں۔
عماد کے مطابق دیگرخطرات میں رینزم ویئر یا بدخواہ سافٹ ویئر کا شکار ہونا شامل ہے جو صارف کے فون یا کمپیوٹر کو متاثر کرسکتا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ آن لائن فراڈ کی وجہ سے نادانستہ متاثرہ شخص خاندان اور دوستوں میں میل ویئر پھیلاسکتا ہے اور اپنا حساس ڈیٹا کھوسکتا ہے یا پھریہاں تک کہ اہم مالی نقصان کا سامنا بھی کر سکتا ہے۔
فہمی نے کہا کہ میگا ایونٹس کے معاملے میں سخت اور جامع نقطہ نظراپنانا ضروری ہے۔انھوں نے اس میں سلامتی کے بنیادی معیارات کو شامل کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
فہمی نے کہا کہ جو تنظیمیں اور ادارے ان تقریبات میں شامل ہیں،انھیں زیادہ محفوظ سافٹ ویئرسسٹم بنانے کی ضرورت ہے۔