بہاماس کے ساحل کے قریب کشتی ڈوب گئی، ہیٹی کے17 تارکینِ وطن ہلاک

186

بہاماس میں اتوار کے روز ایک کشتی جس پر ہیٹی کے درجنوں تارکینِ وطن سوار تھے، ساحل سے کچھ فاصلے پر ڈوب گئی۔ اس حادثے میں کم از کم سترہ افراد ہلاک ہوگئے۔

مقامی حکام کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یہ حادثہ بہاماس کے نیو پروویڈینس ساحل سے تقریباً سات میل دور پیش آیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 15 خواتین، ایک نوزائیدہ اور ایک مرد شامل ہیں۔ 25 افراد کو بچالیا گیا ہے اور انہیں ہسپتال منتقل کرکے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ فوری طور پر لاپتا افراد کی تعداد کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا تاہم پولیس کمشنر کے مطابق کشتی پر تقریباً 60 افراد سوار تھے۔

بہاماس کے وزیراعظم فلپ ڈیوس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تارکینِ وطن ایک اسپیڈ بوٹ پر سوار تھے جس کی منزل امریکی ریاست فلوریڈا کا شہر میامی تھا۔ خیال ہے کہ سمندر میں خراب موسم کی وجہ سے کشتی کو حادثہ پیش آیا۔ وزیراعظم ڈیوس نے مزید کہا کہ رائل بہاماس پولیس فورس اور رائل بہاماس ڈیفنس فورس نے تفتیش شروع کردی ہے تاکہ اس انسانی اسمگلنگ اور ان اموات کے حوالے سے حقائق کا پتہ چل سکے۔ حکام نے دو مقامی افراد کو انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کیا ہے۔

Advertisement

اُدھر ہیٹی کے وزیراعظم ایریئل ہنری نے کشتی حادثے کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس نئے سانحے نے پورے ملک کو غمزدہ کر دیا ہے۔ وہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک بار پھر قومی مفاہمت کی اپیل کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو اپنا وطن چھوڑ کر جانا نہ پڑے۔ انسانی اسمگلر غیرقانونی طور پر امریکا پہنچنے کے خواہش مند ہیٹی کے تارکینِ وطن کے لیے بہاماس کے سمندر کو ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں جبکہ یہ سفر انتہائی خطرنا ک ہوتا ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }