یمن، حوثیوں کا خاتون ماڈل پر جیل میں بدترین تشدد، قیدِ تنہائی میں ڈال دیا گیا

57

یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے انتصار الحمادی نامی ایک خاتون ماڈل کو بدترین تشدد کرنے کے بعد قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔ ماڈل انتصار الحمادی کو گزشتہ سال فروری میں دارالحکومت صنعا کے بین الاقوامی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جسے بعد ازاں ایک حوثی عدالت نے پانچ سال قید کی سزا دے کر جیل بھیج دیا تھا۔

یمن فیوچر نامی ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ ماڈل انتصار الحمادی کو صنعا کی سنٹرل جیل میں خوفناک تشدد کا نشانہ بنانے اور سخت مارپیٹ کے بعد جیل کی قید تنہائی والی کوٹھڑی میں بند کیا گیا ہے۔ جیل میں موجود ذرائع کا کہنا ہے کہ الحمادی کو جیل وارڈن نے الیکٹرک شاکس لگا کر تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

خاتون ماڈل انتصار الحمادی کو گزشتہ برس فروری میں گرفتار کرنے کے بعد اُس کے خلاف مختلف الزامات کے تحت مقدمات بنائے گئے۔ الحمادی پر حوثیوں نے قحبہ گری اور منشیات کے استعمال سمیت اسلامی اقدار کی خلاف ورزی کے بھی الزامات عائد کیے تھے۔ آٹھ ماہ تک الحمادی کے خلاف مقدمات کی عدالتی سماعت چلتی رہی۔ بعد ازاں اسے پانچ سال قید کی سزا سنا کر جیل بھیج دیا گیا۔

Advertisement

ماڈل انتصار الحمادی نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات سے انکار کیا تھا۔ مئی 2021ء میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا تھا کہ الحمادی سے زبردستی اعتراف جرائم کرایا گیا ہے جس کے کچھ عرصے بعد اسے سزا سنا دی گئی تھی۔ یمنی خاتون ماڈل انتصار الحمادی نے چار سال تک بطور ماڈل کام کیا۔ اس نے 2020ء میں یمنی ٹی وی کی ڈرامہ سیریز میں بھی کام کیا۔ ماڈل انتصار الحمادی کے والد یمنی جبکہ اس کی والدہ ایتھوپین نژاد ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }