قطر فیفا ورلڈ کپ، اسٹیڈیمز کی حفاظت کے لیے ڈرون استعمال کرنے کا فیصلہ

79

قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے دوران فٹ بال اسٹیڈیمز کو ممکنہ حملوں سے بچانے کے لیے ڈرون استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق، فورٹیم ٹیکنالوجیز قطر کی وزارت داخلہ کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد نام نہاد انٹرسیپٹر ڈرون فراہم کرے گی تاکہ فٹ بال گراؤنڈ اور اطراف کے مقامات پر دوسرے ڈرونز سے ممکنہ حملوں کو روکا جا سکے۔

فورٹیم ڈرون دیگر ڈرونز کو اسٹیڈیم کے قریب نیچے لائیں گے اور منتقل کریں گے جو سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہوسکتے ہیں۔

Advertisement

ڈرون بنانے والی کمپنی نے مبینہ طور پر کہا کہ معاہدہ عام طور پر ممکنہ ڈرون حملوں کے خطرے کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کی عکاسی کرتا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں قائم کاروبار کا کہنا ہے کہ اس نے دیگر کھیلوں کے مقابلوں میں اینٹی ڈرون سسٹم تعینات کیے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنے سسٹم کے پورٹیبل ورژن یوکرین کو عطیہ کیے ہیں۔

کمپنی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وہ برطانیہ کے ہوائی اڈوں کے لیے ڈرون مخالف اقدامات پر بھی کام کر رہا ہے۔

برطانیہ کی برمنگھم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈیوڈ ڈن نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ڈرون استعمال کرنے والے دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے کیونکہ ٹیکنالوجی زیادہ قابل رسائی ہو گئی ہے۔

یونیورسٹی آف دی ویسٹ آف انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سٹیو رائٹ کا خیال ہے کہ ڈرونز کو حملے کے طریقہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں خدشات جزوی طور پر بڑھ گئے ہیں کیونکہ یمن اور یوکرین کے تنازعات میں کمرشل ڈرونز کو ہتھیاروں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

Advertisement

ڈاکٹر سٹیو رائٹ کے مطابق فورٹیم جیسے کاؤنٹر ڈرون چھوٹے ڈرونز کے خطرے کے خلاف کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ حملہ آور ڈرون کی رفتار بڑھنے سے انہیں روکنا مشکل ہو جائے گا۔

سٹیو رائٹ کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکنالوجیز پر غور کر رہے ہیں کہ ہم اسے 200 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کیسے آگے بڑھا سکتے ہیں اور شاید ایک دن 300 میل فی گھنٹہ سے بھی زیادہ رفتار حاصل کر سکتے ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }