بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے 4 مریضوں سمیت 8 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے ہیں۔
بھارتی خبری ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کے مطابق جبل پورمیں واقع نیولائف ملٹی اسپیشلٹی اسپتال میں آج دوپہرلگنے والی آگ نے دیکھتےہی دیکھتے ہی اسپتال کی نچلی اور پہلی منزل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
آتش زدگی کے نتیجے میں اسپتال میں داخل 4 مریضوں سیمت 8 افراد ہلاک اور5 جھلس کر زخمی ہوگئے ہیں۔
Following the incident, Madhya Pradesh Chief Minister Shivraj Singh Chouhan announced an ex gratia of Rs 5 lakh each for the next of kin of the four deceased.https://t.co/CuIZ9CQVvP
Advertisement
— The Indian Express (@IndianExpress) August 1, 2022
رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کا واقعہ دوپہردوبجے پیش آیا تاہم فائربریگیڈ کو 15 منٹ کی تاخیرسے کال کی گئی جس کے بعد چارفائرانجنز نے آگ بجھانے کا آغازکیا۔
حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے یہی لگتا ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے اسپتال کے عملے نے جنریٹرچلانے کی کوشش کی۔
تاہم، وولٹیج میں کمی بیشی سے ہونے والے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی جس نے چند ہی لمحوں میں اسپتال میں فارمیسی، گراؤنڈ فلوراورپہلی منزل کواپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جس سے وہاں موجود افراد کواسپتال کے داخلی اورخارجی راستوں تک رسائی نہیں مل سکی۔
جبل پورکے کلیکٹرڈاکٹرالایا راجا کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت اسپتال میں 25 افراد موجود تھے جوجان بچا کرنکلنے میں کام یاب رہے۔
Advertisement
لیکن گراؤنڈ فلورپرانتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل 4 مریض، تین عملے کے ارکان اور اورنرس جھلس کرہلاک ہوگئی۔
اس افسوس ناک حادثے کے بعد مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے اورزخمیوں کے لیے 50 ہزارفی کس امداد دینے کا اعلان کیاہے۔
کلیکٹرجبل پورکا کہنا ہے کہ اس حادثے میں اسپتال انتظامیہ بھی کسی حد تک ذمے دارہے، کیوں کہ اسے مارچ 2021 میں این اوسی دی گئی تھی، لیکن دسمبر 2021 تک انہوں نے اسپتال کی عمارت میں اسموک ڈیٹیکٹر، ہوزپائپ اورواٹرٹینک جیسے فائرفائٹنگ آلات نصب نہیں کیے تھے۔
فائرفائٹنگ کے نام پرعمارت میں آگ بجھانے کے چھوٹے آلات ہی موجود تھے۔ سیکیورٹی خدشات کی بنا پرانتظامیہ کوانتباہی خط بھی جاری کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے اس پرکوئی توجہ نہیں دی۔
Advertisement