امریکہ نے موذی وباء منکی پاکس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک بھر میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے انفیکشن منکی پاکس کے کیسز میں اضافے کو صحت عامہ کے لیے ہنگامی قرار دیا ہے۔
امریکی حکومت کے اعلیٰ صحت اہلکار نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ منکی پاکس کے انفیکشن کے کیسز دنیا کے ساتھ ساتھ یورپ میں بھی رپورٹ ہو رہے ہیں۔
امریکی وزیر صحت نے کہا کہ ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ سے توقع ہے کہ اس بیماری سے لڑنے کے لیے اضافی فنڈز اور آلات ملیں گے۔
Advertisement
جو بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر، ڈاکٹر انتھونی فاوچی نے جمعرات کو کہا کہ منکی پاکس کی وبا پر قابو پانے کی کوششوں میں ہم جنس پرستوں کی کمیونٹی کے رہنماؤں کو شامل کرنا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں مونکی پوکس کے کیسز کی تعداد 6600 سے تجاوز کر گئی جس کے بعد بائیڈن انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا۔ ان متاثرہ افراد میں سے تقریباً تمام وہ مرد ہیں جو مردوں کے ساتھ جنسی تعلق رکھتے ہیں۔
یو ایس ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے سیکریٹری زیویر بیسیرا نے ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ ہم اس وائرس کے بارے میں اپنے ردعمل کو اگلے درجے تک لے جانے لیے تیار ہیں، اور امریکیوں سے منکی پاکس کو سنجیدہ لینے کی اپیل کرتے ہیں۔
Advertisement
یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی ڈائریکٹر روچیل والینسکی نے وزیرصحت بیسیرا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کا اعلان کرنے سے منکی پاکس کے ڈیٹا کی دستیابی کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
بائیڈن نے اس ماہ کے شروع میں کیلیفورنیا، الینوائے اور نیویارک میں ہنگامی حالتوں کا اعلان کرنے کے بعد منکی پاکس کے بارے میں اپنی انتظامیہ کے ردعمل کو مربوط کرنے کے لیے دو اعلیٰ وفاقی حکام کی خدمات حاصل کیں۔
بائیڈن کے چیف میڈیکل ایڈوائزر، ڈاکٹر انتھونی فاوچی نے جمعرات کو کہا کہ منکی پاکس کی وبا پر قابو پانے کی کوششوں میں ہم جنس پرستوں کی کمیونٹی کے رہنماؤں کو شامل کرنا ضروری ہے.
Advertisement