سابق فاسٹ بولر اور راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے بھارتی اینکر کو منہ توڑ جواب دے دیا۔
بھارتی میڈیا ہمیشہ پاکستانی اسپورٹس اسٹارز کو اپنے شو میں مدعو کر کے اشتعال انگیز بحث کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس بار بھی بھارتی چینل کی ایک اینکر نے شعیب اختر کو اپنے شو میں مدعو کیا۔
انہوں نے شعیب اختر پر برستے ہوئے سوال کیا کہ پاکستان کی ٹیم نے غلط کیا اور آصف علی نے جس طرح بیڈ دکھایا کرکٹر کو اسے تو غلط میسج جارہا ہے تو انہیں بھی تو کچھ سمجھائیں؟.
Advertisement
جس پر شعیب اختر نے بھی برہمی سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان ہمارا برادر ملک ہے اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان جو کچھ بھی ہوا وہ ہم خود ہی سنبھال لیں گے اور بھارت کو اس حوالے سے بات نہیں کرنی چاہئیے کیونکہ وہ آخر کار پاکستان ہی آئیں گے۔
بھارتی اینکر نے کہا کہ وہ بھارت بھی آسکتے ہیں، اور رہنے کے لیے بھارت میں بھی بہت جگہ ہے۔
جواب میں شعیب اختر نے کہا کہ ہم نے انہیں پچاس سال تک رکھا ہے، اب آپ انہیں 50 سال رکھ لیں، ٹشو پیپر تو ہمارا جاتا ہے، وہ ہمارے بھائی ہیں اور آپ ان کے لیے دروازے کھولیں۔
شعیب اختر نے کہا کہ بھارتی کراؤڈ بھی جنگلی ہے اور ایک بار ان پر بھارتی اسٹیڈیم میں پتھراؤ کیا گیا جسے انہیں صبر سے برداشت کرنا پڑا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوہلی بلے بازی کا مظاہرہ کرے تو آپ کے لیے ٹھیک ہے لیکن اگر آصف علی ایسا کرتے ہیں تو کیا جارحانہ ہے۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جس نے تیسری دنیا کا ملک ہونے کے باوجود افغانستان کے 50 لاکھ مہاجرین کو رکھا، تو پاکستان ان کے ساتھ معاملات کو دیکھ لے گا،بس بھارت کو مداخلت نہیں کرنی چاہئیے۔
Advertisement
شائقین شعیب اختر کے اس مناسب ردعمل کو پسند کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کرکٹر نے بھارت کو ٹھیک جواب دیا، جو اب بھی شکستوں کے غصے میں ہے۔
Advertisement