جیو فلمز کی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے ہدایت کار بلال لاشاری اکیڈمی ایوارڈز کیلئے سلیکشن کمیٹی میں شامل

76
جیو فلمز کی ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے ہدایت کار بلال لاشاری اکیڈمی ایوارڈز کیلئے سلیکشن کمیٹی میں شامل

اکیڈمی (آسکر) ایوارڈز کےلیے پاکستان سے فلموں کے انتخاب کےلیے پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے اپنے نئے اراکین کا اعلان کردیا۔

جیو فلمز کی پیشکش ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے ہدایت کار بلال لاشاری بھی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہیں۔

پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد علی نقوی نے 96ویں اکیڈمی ایوارڈز کے لیے اپنی ٹیم کا اعلان کیا ہے جو آئندہ آسکر کے لیے بہترین غیر ملکی زبان کی فلم کی کیٹیگری کے لیے پاکستانی فلموں کا انتخاب کرے گی۔

کمیٹی میں پاکستانی سنیما کی بہترین اور کامیاب شخصیات شامل ہیں جن میں چیئرمین محمد علی نقوی سمیت جیو فلمز کی پیشکش ”دی لیجنڈ آف مولاجٹ“ کے ہدایت کار بلال لاشاری، اداکار فواد خان، اداکار احمد علی اکبر، مصنفہ فاطمہ بھٹو، سماجی کارکن فریحہ الطاف اور دستاویزی فلم ساز مدیحہ سید سمیت دیگر شامل ہیں۔

کمیٹی کے چیئرمین
کمیٹی کے نو منتخب چیئر مین محمد علی نقوی، نقوی اکیڈمی آف موشن پکچرز اینڈ ٹیلی ویژن اکیڈمی کے رکن ہیں اور اپنے ساتھ با اثر کہانی سنانے کی میراث لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے Netflix‏ ‏Original Top 10 docu-series ٹرننگ پوائنٹ: نائن الیون اور دہشت گردی کے خلاف جنگ، تیار کی۔ ان کی تازہ ترین فلم The Accused: Damned Or Devoted ؟ فی الحال ایک پرائم ٹائم ایمی کے لیے تیار ہے، نان فکشن کے علاوہ نقوی نے فکشن فیچرز تیار کی ہیں۔

بلال لاشاری:
بلال لاشاری ایک ایوارڈ یافتہ ہدایت کار اور سنیماٹوگرافر ہیں، ان کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم دی لیجنڈ آف مولا جٹ نئے کامیابی کے نئے ریکارڈز قائم کیے۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘جیو فلمز کی پیشکش، انسائیکلو میڈیا اور لاشاری فلمز کا شاہکار ہے۔

حالیہ بلاک بسٹر دی لیجنڈ آف مولا جٹ اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی پنجابی زبان کی فلم ہے اور پاکستان کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہے۔

احمد علی اکبر
احمد علی اکبر ایک باصلاحیت پاکستانی اداکار ہیں جو لال کبوتر اور پری زاد جیسی مشہور پروڈکشنز میں اپنی شاندار پرفارمنس کیلئے مشہور ہیں۔ 

ان کا ٹینس، گلوکاری اور تھیٹر کا پس منظر ہے جس میں لندن (برطانیہ) میں شیکسپیئرز گلوب میں کام بھی شامل ہے اور انہوں نے لکس اسٹائل ایوارڈز سے لے کر بین الاقوامی فلمی میلوں تک متعدد بار ستائش حاصل کی۔

فاطمہ بھٹو:
فاطمہ بھٹو فکشن اور نان فکشن دونوں کی مشہور مصنفہ ہیں، جن میں بیلی کے پرائز سے طویل فہرست میں دی شیڈو آف دی کریسنٹ مون اور میموئر سونگس آف بلڈ اینڈ سورڈ شامل ہیں۔ اکثر انصاف، ثقافت اور آب و ہوا کے مسائل پر خطاب اور بات کرتی ہیں۔

فواد خان
فواد خان ایک ورسٹائل فلم اور ٹی وی اداکار گلوکار اور ماڈل ہیں، جو سرحد کے دونوں طرف مشہور ہیں۔ انہوں نے 2007 میں ‘خدا کے لیے’ سے شہرت حاصل کی۔

لکس اسٹائل ایوارڈز جیتے۔ ‘ہمسفر’ اور ‘زندگی گلزار ہے’ کے لیے اور ‘خوبصورت’ کے ساتھ بہترین مرد ڈیبیو کے لیے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔ 

وہ پاکستان کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم مولا جٹ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

فریحہ الطاف:
فریحہ الطاف پاکستان کی پریمیئر اہم ایونٹ منیجر اور ڈائریکٹر ہیں، جن کے کیٹ واک کے بینر تلے لکس اسٹائل ایوارڈز، پاکستان فیشن و میکس، یو این پاکستانی فلم فیسٹیولز سمیت ساڑھے 3 ہزار شوز شامل ہیں۔ فریحہ ایک انتھک کارکن ہیں جو بچوں کے جنسی استحصال اور صنفی مساوات کی وکالت کرتی ہیں۔

حیا فاطمہ اقبال:
فلمساز ماہر تعلیم اور دستاویزی ایسوسی ایشن آف پاکستان کی شریک بانی، حیا فاطمہ اقبال، جن کی پچھلی فلموں میں اکیڈمی ایوارڈ اور ایمی ایوارڈ یافتہ ’اے گرل ان دی ریور‘ اور ایمی فاتح ‘آرمڈ ود فیتھ’ شامل ہیں۔

مدیحہ سید:
مدیحہ سید ایک ایوارڈ یافتہ پاکستانی دستاویزی فلمساز، تحقیقاتی صحافی، اور ثقافتی نقاد ہیں جن کی اثر انگیز فلمیں مقامی یونیورسٹیوں میں میڈیا اور صنفی مطالعہ کے نصاب میں شامل کی جاتی ہیں۔ وہ 7 بار لکس اسٹائل ایوارڈز کے لیے جیوری ممبر کے طور پر بھی کام کرچکی ہیں۔

مہرین جبار:
مہرین جبار ایک تنقیدی طور پر سراہی جانے والی ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور ایڈیٹر ہیں جن کا دو دہائیوں سے زیادہ کا تجربہ ہے اور انہیں اپنے کام کے لیے متعدد ایوارڈز بھی ملے ہیں۔ 

ان کے ہدایت کاری کے کام کے کیٹلاگ میں دو فیچر فلمیں، متعدد ٹی وی اور اسٹریمنگ سیریز، شارٹس اور کارپوریٹ ویڈیوز شامل ہیں۔

نادیہ افگن:
پاکستان کی ٹی وی اور فلم انڈسٹری میں دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے تجربہ کار اداکار، ہدایت کار اور پروڈیوسر نادیہ افگن۔ وہ کابلی پلاؤ، سنو چندا، پری زاد اور منٹو جیسی فلموں میں اپنے ایوارڈ یافتہ کام کےلیے مشہور ہیں۔

صائم صادق:
رائٹر/ ڈائریکٹر صائم صادق، جنہوں نے ورائٹی کے ڈائریکٹر زؤ واچ میں سے ایک کا نام دیا، نے کینز جیوری ایوارڈ یافتہ ‘جوائے لینڈ’ کی ہدایت کاری کی جسے اکیڈمی ایوارڈز کے لیے بھی شارٹ لسٹ کیا گیا۔ اس سے پہلے ان کی مختصر فلم ڈارلنگ نے 76 ویں وینس فلم فیسٹیول میں بہترین شارٹ فلم کا ایوارڈ جیتا تھا۔

اگلے مہینے کے دوران، کمیٹی اہل فلموں کا جائزہ لے گی اور پاکستانی سینما کی بہترین نمائندگی کرنے والی فلموں کا انتخاب کرے گی۔ منتخب فلم کو بہترین بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹیگری میں غور کیلئے اکیڈمی ایوارڈز میں پیش کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }