روس نے پولینڈ کو گیس کی فراہمی معطل کر دی ہے۔ پولینڈ ان یورپی ممالک میں سے ہے جو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے اس پر سخت ترین پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔
دوسری جانب یوکرین نے روسی اقدام کو گیس بلیک میلنگ قرار دیا ہے۔ یوکرین نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ توانائی ذرائع کی بنیاد پر یورپی ممالک کو بلیک میل کرکے اس کے اتحادیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے یورپی یونین نیٹ ورک کے حوالے سے بتایا ہے کہ روس نے آج سے یمل معاہدے کے تحت پولینڈ کو گیس کی فراہمی روک دی ہے۔
پولینڈ کا روس کی انرجی کمپنی گیزپروم سے سالانہ تقریباً 10 بلین کیوبک میٹر گیس کا معاہدہ ہے جس سے اُس کی 50 فیصد گیس کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ خیال رہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ غیر دوستانہ رویے کے حامل روسی گیس درآمد کرنے والے ممالک کو روبل میں ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔
پولینڈ کی سرکاری کمپنی پی جی این آئی جی نے کہا ہے کہ گیزپروم سے براستہ یوکرین اور بیلا روس اُس کے ہاں پہنچںے والی گیس آج صبح آٹھ بجے سے بند ہو جائے گی۔
اس سے قبل یورپی یونین اور نیٹو کے رکن ملک بلغاریہ نے بھی کہا تھا کہ روس اس کو گیس کی فراہمی روک سکتا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ بلغاریہ کو گیس کی فراہمی روکی گئی ہے یا نہیں۔
بلغاریہ کا تقریباً مکمل انحصار روس سے درآمد شدہ گیس پر ہے۔ بلغاریہ کا کہنا ہے کہ وہ گیزپروم کمپنی سے ہوئے معاہدے کی شرائط پر عمل پیرا ہے تاہم اگر ادائیگیوں کے نئے طریق کار کا مطالبہ کیا گیا تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی۔
یاد رہے کہ روس نے دو ماہ قبل 24 فروری کو یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا تھا جس کے بعد سے یوکرین میں جنگ جاری ہے۔