پاکستان کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی کے بارے میں کچھ حیران کن ریمارکس دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق لیگ اسپنر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شاہد آفریدی نے انہیں ون ڈے اسکواڈ سے باہر رکھا اور ان کے مذہب کی وجہ سے ان کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک کیا۔
واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس کے بعد 2012 میں ای سی بی نے دانش کنیریا پر ہر قسم کی کرکٹ سے پابندی عائد کر دی تھی۔
دانش کنیریا نے 61 ٹیسٹ اور 18 ون ڈے میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ان کے پاس اب بھی کسی اسپنر کی طرف سے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں ہیں۔
دانش کنیریا نے شعیب اختر کے بارے میں بھی بات کی اور بتایا کہ کس طرح انہوں نے اپنے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کے بارے میں کھل کر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ شعیب اختر وہ پہلے شخص تھے جس نے عوامی سطح پر میرے مسئلے پر بات کی، اسے یہ کہنے پر سلام (کیسا ہندو ہونے کی وجہ سے ٹیم میں میرے ساتھ برا سلوک کیا گیا)،تاہم بعد میں اس پر کئی حکام نے دباؤ ڈالا ،اس کے بعد انہوں نے اس کے بارے میں بات کرنا چھوڑ دی، لیکن ہاں، یہ میرے ساتھ ہوا مجھے شاہد آفریدی نے ہمیشہ نیچا دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہی ڈیپارٹمنٹ کے لیے اکٹھے کھیلتے تھے، وہ مجھے بینچ پر رکھتے تھے اور مجھے ایک روزہ ٹورنامنٹ کھیلنے نہیں دیتے تھے۔
دانش کنیریا کے مطابق آفریدی کو اپنی پرفارمنس پر رشک آیا اور انہوں نے پی سی بی سے بھی کہا کہ وہ اپنی پابندی کو ختم کرنے پر غور کرے اور انہیں پرامن زندگی گزارنے کی اجازت دے۔
سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ شاہد آفریدی نہیں چاہتے تھے کہ میں ٹیم میں ہوں، وہ جھوٹے، اور ہیرا پھیری کرنے والے تھے کیونکہ وہ ایک بے کردار شخص ہے۔
تاہم میری توجہ صرف کرکٹ پر تھی اور میں ان تمام حربوں کو نظر انداز کر دیتا تھا۔
دانش کنیریا نے مزید کہا کہ شاہد آفریدی واحد شخص تھے جو دوسرے کھلاڑیوں کے پاس جاتے اور انہیں میرے خلاف اکساتے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا تھا اور وہ مجھ سے جلتے تھے۔