ایک جملے نے ریکارڈ 434 رنز کا ہدف ممکن بنایا، اسمتھ

112

جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ آسٹریلیا کے خلاف 434 رنز کا ہدف صرف ایک جملے سے ممکن ہوا۔

کوئی بھی کرکٹ شائقین کبھی بھی آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان 2006 کے جوہانسبرگ ون ڈے کو نہیں بھول سکتا جہاں جنوبی افریقہ نے 435 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز 3-2 سے جیتی تھی۔

میچ میں اتنا بڑا ڈرامہ دیکھنے میں آیا کہ پروٹیز شائقین کے آنسو چھلک پڑے جب مارک باؤچر نے بریٹ لی کو مڈ آن پر چوکا لگا کر ہوم ٹیم کا مقابلہ جیت لیا۔

جنوبی افریقہ کے سابق کپتان گریم اسمتھ نے ریکارڈ ساز تاریخی دن کا دوبارہ جائزہ لیا اور درمیانی اننگز میں جیک کیلس کے الفاظ کا انکشاف کیا جس نے ان کی ٹیم کے 50 اوورز میں 4/434 رنز بنانے کا جذبہ دیا۔

سابق کپتان گریم اسمتھ نے کہا کہ ٹاس جیتنے اور پہلے باؤلنگ کرنے کا انتخاب کرنے کے بعد میدان سے باہر نکلتے ہوئے، آپ تصور کر سکتے ہیں کہ میں بطور کپتان اتنا اچھا محسوس نہیں کر رہا تھا۔

کرکٹ کی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے گریم اسمتھ نے کہا کہ جب میں پیڈ اپ کر رہا تھا، جیک کیلس کمرے میں آئے اور کہا، ‘باؤلرز ہم نے بہت اچھا کام کیا ہے اور آسٹریلیا 15 رنز کم ہے’۔

گریم اسمتھ کا کہنا تھا کہ پہلے تو تمام کھلاڑی جیک کیلس کی اس بات پر ہنسے، لیکن جیک کیلس کی سنجیدگی نے ہم سب کو سوچنے پر مجبور کر دیا، اور پھر ہم نے کچھ اہداف مقرر کئے۔

واضح رہے کہ اس تاریخ ساز میچ میں جنوبی افریقہ کی جانب سے ہرشل گبز نے 111 گیندوں پر 21 چوکوں اور 7 چھکوں کی مدد سے 175 رنز کی اننگز کھیلی۔

کپتان گریم اسمتھ نے بھی 90 رنز کی اننگز کھیلی اور آخر میں مارک باؤچر ہی تھے جنہوں نے 50 رنز کی اس اننگز سے پروٹیز کی جیت پر مہر ثبت کی۔

پانچ میچوں کی اس مخصوص سیریز میں جنوبی افریقہ نے 2-0 کی برتری حاصل کر لی تھی لیکن پھر آسٹریلیا نے تیسرا اور چوتھا ون ڈے جیت کر سیریز 2-2 سے اپنے نام کر لی اور یہ سب جوہانسبرگ میں سیریز کے فیصلہ کن وقت تک پہنچا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }