بھارت میں اقلیت مل جل کر رہنے کے عالمی دن سے بھی محروم

97

بھارت میں اقلیت مل جل کر رہنے کے عالمی دن سے بھی محروم

بھارت میں اقلیت مل جل کر رہنے کے عالمی دن سے بھی محروم

آج دنیا بھر میں مل جل کر رہنے کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن بھارت میں اقلیت اس دن سے بھی محروم ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے ’مل جل کر رہنے کے عالمی دن‘ کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کی نسل کشی کی دھمکیوں پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس دن کو منانے کا مقصد امن، رواداری، افہام و تفہیم اور یکجہتی کو فروغ دینا ہے تاہم موجودہ بھارت میں ہندوتوا انتہا پسندی تشدد کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

غیر ہندو مذاہب کے لوگ مودی حکومت کی امتیازی پالیسیوں اور کمزور اقلیتوں کے خلاف ہندو بالادستی کے مذہبی تشدد پرریاست کی خاموشی کی وجہ سے مسلسل خوف ودہشت کی زندگی گزانے پر مجبورہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کی فسطائی حکومت نے مذہبی اقلیتوں کو ہراساں کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کی غرض سے ملک گیر مہمات کے لیے استثنیٰ کا کلچر بنایا ہے جبکہ جمہوریت کا نام نہاد چیمپئن بھارت ہیومن رائٹس واچ کی 2022 کی رپورٹ میں بے نقاب ہوچکا ہے۔

Advertisement

واضح رہے کہ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے 2021 کی اپنی سالانہ رپورٹ میں بھارت کو مسلسل دوسرے سال مذہبی آزادی کی بلیک لسٹ میں رکھنے کی سفارش کی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت کی مذہبی اقلیتوں کے پاس ’پر امن طورپر مل جل کررہنے کا عالمی دن‘ منانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں انہیں مسلسل ظلم و ستم کا سامنا ہے اور بھارتی ریاستی دہشت گردی اور بالخصوص مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }