سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں واقع ایک شاپنگ مال میں ملازمت کرنے والی سعودی خاتون کو ڈیوٹی کے دوران بیٹھنے سے منع کرنے پر تجارتی مرکز کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
وزارت ہیومن ریسورسز نے شاپنگ مال کے خلاف کارروائی ایک شہری کی جانب سے کی جانے والی ٹویٹ پر کی ہے۔
ٹوئٹر پر شہری نے کہا تھا کہ ریاض کے ایک شاپنگ مال کی متعدد دکانوں میں کام کرنے والی سعودی خواتین (سیلز گرلز) کو بیٹھنے سے منع کیا جاتا ہے۔ خواہ گاہک ہوں یا نہ ہوں انہیں دوپہر 2 بجے سے لے کر رات 11 بجے تک کھڑا رہنا پڑتا ہے۔
Advertisement
شہری نے کہا ہے کہ تجارتی اداروں کی غیر ملکی انتظامیہ کی طرف سے سعودی ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک سرکاری مداخلت کا تقاضا کرتا ہے۔
ٹویٹ وائرل ہونے پر سعودی وزارت انسانی وسائل (منسٹری آف ہیومن ریسورسز) نے کارروائی کرتے ہوئے جوابی ٹویٹ کیا ہے کہ فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ اداروں کو لیبر قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ مذکورہ تجارتی اداروں کو اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ ملازمین کو مناسب ماحول فراہم کریں۔