امریکا و ایشیائی ریاستوں کے مابین بڑے اقتصادی منصوبوں کے شروع ہونے کا امکان

57

امریکی صدر جو بائیڈن جنوبی کوریا کے تین روزہ دورے کے بعد جاپان پہنچ گئے ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ وہ خطے کے لیے ایک نئے اقتصادی منصوبے کا اعلان کریں گے اور وہیں ان کی کواڈ گروپ کے رہنماؤں سے بھی ملاقات ہو گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوکیو میں بائیڈن نے اپنے اچھے دوست جاپانی وزیر اعظم کشیدا کو اس بات کا یقین دلایا ہے کہ چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور یوکرین پر روسی حملے کے وسیع تر پس منظر میں امریکہ جاپان کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔

اطلاعات ہیں کے  صدر جو بائیڈن ٹوکیو میں اپنے قیام کے دوران ہی انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک برائے خوشحالی (آئی پی ای ایف) کے نام سے ایک نئے تجارتی منصوبے کا اعلان کریں گے۔

تائیوان نے پہلے یہ بات کہی تھی کہ وہ آئی پی ای ایف کا حصہ بننا چاہے گا، لیکن امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بائیڈن کے سفر سے پہلے واضح کر دیا تھا کہ تائی پے ان ممالک میں شامل نہیں ہو گا۔اس گروپ میں تائیوان کا انتخاب یقینی طور پر چین کو پریشان کر سکتا تھا، جس کا مطالبہ رہا ہے کوئی بھی ملک تائیوان کے ساتھ مکمل سفارتی روابط نہ استوار کریں اور نہ ہی اسے تسلیم کریں۔

دوسری طرف، صدر بائیڈن اور فومیو کشیدا اس موقع پر کواڈ گروپ کی میٹنگ کے لیے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کے نو منتخب وزیر اعظم انتھونی البانیز سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔

Advertisement

یاد رہے، ٹوکیو پہنچنے سے قبل بائیڈن جنوبی کوریا کے تین روزہ دورے پر تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی حکام جاپان اور جنوبی کوریا کو چین کی بڑھتی ہوئی تجارتی اور عسکری طاقت کے خلاف واشنگٹن کی کوششوں میں اپنا ساتھی گردانتے ہیں۔ وہ ان دونوں ملکوں کو یوکرین پر روسی حملے پر ماسکو کو الگ تھلگ کرنے کے لیے مغربی قیادت والے اتحاد میں بھی اپنا شراکت دار قرار دیتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }