روسی کرنسی روبل کی قیمت میں یورو اور ڈالر کے مقابلے میں تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ سب کچھ روس یوکرین جنگ کے درمیان ہوا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیس مئی کو روبل کی قیمت میں یورو کے مقابلے میں نو فیصد جبکہ ڈالر کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا ، جس کے بعد روسی کرنسی کو 2022 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسیوں میں شامل کرلیا گیا ہے۔درحقیقت روبل کی قیمت میں یہ پانچ سال کے دوران ہونے والا سب سے زیادہ اضافہ ہے اور ایسا یورپی کمپنیوں کی جانب سے روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے سے ہوا ہے۔
روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کی گیس کمپنی گیس پروم کے 54 صارفین نے گیس پروم بینک میں اکاؤنٹس کھولے ہیں اور یورپین کمپنیوں کی جانب سے گیس سپلائی کے لیے ادائیگیوں کو بروقت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ روبل پر حکومتی کنٹرول، درآمدات میں کمی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے روبل کی قیمت میں یوکرین کے حملے بعد سے بیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں جرمنی اور اٹلی نے اپنی کمپنیوں کو روسی گیس کی ادائیگی کے لیے روبل اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔جرمنی اور اٹلی نے برسلز سے مشاورت کے بعد اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کی کمپنیوں کو روسی گیس کی ادائیگی کے لیے روبل اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
دوسری جانب، پیوٹن نے کہا کہ روس کے خلاف معاشی جنگ سالوں قبل شروع ہوگئی تھی۔ روس کے خلاف پابندیوں کا مقصد اس کی ترقی کو نقصان پہنچانا ہے، مغربی پابندیاں پہلے سے تیارکی گئی تھیں اور اب مغرب پابندیوں کی نئی وجوہات تلاش کرنے کی کوشش کرےگا۔
Advertisement
علاوہ ازیں، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یکم اپریل سے روسی گیس کی ادائیگی روبل میں کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا تھا کہ غیرملکی کمپنیوں نے ادائیگیاں نہیں کیں تو معاہدے روک دیے جائیں گے۔