یوکرین کی زرعی پیداوار کی درآمدات بحال کر سکتے ہیں، روسی صدر پیوٹن

153

روس نے یوکرین کی زرعی اجناس کی ترسیل کو بحال کرنے کے حوالے سے مذاکرات کا عندیہ دیا ہے۔ روسی صدارتی محل کریملن کے مطابق صدر پیوٹن نے یہ بھی کہا ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کے لیے تیار ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز فرانس اور جرمنی کے سربراہان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین کی جانب سے بحیرہء اسود کے ذریعے گندم اور دیگر اجناس کی درآمد کے موضوع پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ روس اور یوکرین عالمی سطح پر گندم کی ترسیل کا ایک تہائی حصہ فراہم کرتے رہے ہیں۔ اس کےعلاوہ روس دنیا کو سب سے زیادہ کھاد بھی فراہم  کرتا ہے جبکہ یوکرین دنیا بھر کو مکئی اورسورج مکھی کے بیجوں سے تیارکردہ خوردنی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

Advertisement

روسی ایوان صدر کریملن کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روس اور یوکرین کی جانب سے بحیرہء اسود کے ذریعے اجناس کی درآمد کے مختلف طریقے تلاش کیے جا سکتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر پیوٹن نے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون اور جرمن چانسلر اولاف شولز کو پیشکش کی ہے کہ اگر روس کے خلاف عائد کی گئی اقتصادی پابندیاں ہٹا دی جائیں تو روس معمول کے مطابق کھاد سمیت زرعی پیداوار کی درآمد شروع کر سکتا ہے۔ صدر پیوٹن نے حال ہی میں اطالوی اور آسٹرین رہنماؤں کو بھی یہی پیشکش کی تھی۔

یوکرین اور مغربی ممالک کا روس پر الزام ہے کہ وہ جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خوراک کے عالمی بحران کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے جبکہ روس اس صورتحال کا ذمہ دار اُس پر عائد مغربی پابندیوں کو قرار دیتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }