ایران نے روسی برآمدات کی بھارت کو ترسیل کے لیے نئی راہداری بحال کرلی

92

یوکرین جنگ کے تناظر میں روس پر عائد پابندیوں کے بعد ایران نے اپنی شمال جنوبی ٹرانزٹ راہداری کو بحال کر دیا ہے جسے وہ روس کو ایشیائی منڈیوں سے جوڑنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

ایرانی وزارتِ بندرگاہ کے ایک افسر کے مطابق ایران کی سرکاری جہاز راں کمپنی نے ملک کے ایک ٹرانزٹ کوریڈور کو ایک نئی تجارتی راہداری کے طور پر استعمال کرکے روسی برآمدات کی پہلی کھیپ بھارت کو منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی ارنا نے استرخان میں واقع ایران روس مشترکا ٹرمینل کے ڈائریکٹر دریوش جمالی کے حوالے سے بتایا ہے کہ 41 ٹن وزنی کنٹینر کے ساتھ ایک روسی کارگو ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز برگ سے ایسترخین شہر کے لیے روانہ ہو گیا۔ وہاں سے یہ کارگو بحیرہ کیسپیئن کو پار کرکے ایران کی بندرگاہ انزلی پہنچے گا جہاں اسے سڑک کے راستے خلیج فارس میں بندرگاہ بندر عباس منتقل کیا جائے گا۔ وہاں سے اسے ایک دوسرے جہاز پر منتقل کرنے کے بعد بھارتی بندرگاہ نہوا شیوا بھیج دیا جائے گا۔

Advertisement

ایران روس مشترکا ٹرمینل کے ڈائریکٹر دریوش جمالی نے بتایا کہ ایران کی سرکاری جہاز راں کمپنی کے روس اور بھارت میں علاقائی دفاتر واقع ہیں اور یہ روسی سامان بھارت پہنچنے میں 25 دن لگ سکتے ہیں تاہم انہوں نے اس سامان اور بحری جہاز سے متعلق تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

 

مغربی ممالک کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد سے ہی ایرانی حکومت شمال جنوبی ٹرانزٹ راہداری کے معطل منصوبے کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہی تھی۔ اس منصوبے میں ایک ریلوے ٹریک کی تعمیر بھی شامل ہے جس کے ذریعے ایران کے بحیرہ کیسپیئن کی بندرگاہوں تک پہنچنے والی اشیاء کو جنوب مشرقی چاہ بہار بندرگاہ تک منتقل کیا جا سکے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }