عالمی فٹ بال کے دو بڑے کلبز کے خلاف شکایات درج

90

عالمی فٹ بال کے دو بڑے فٹ بال کلبز مانچسٹر سٹی اور پی ایس جی کے خلاف لالیگا لیگ انتظامیہ نے یوئیفا میں شکایات جمع کرا دی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لا لیگا فٹ بال لیگ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ مانچسٹر سٹی کے خلاف یوئیفا کو شکایت اپریل میں کی گئی تھی جبکہ پی ایس جی کے خلاف شکایت اس ہفتے درج کی گئی ہیں۔

ہسپانوی لیگ نے شکایات کی تصدیق کرتے ہوئے اصرار کیا کہ وہ ریاستی حمایت یافتہ دو کلبوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری رکھے گی۔ لا لیگا کی انتظامیہ نے دونوں فٹ بال کلبز کے خلاف فرانس اور سوئٹزرلینڈ میں قانونی فرموں کی خدمات حاصل کی ہیں.

لیگ انتظامیہ نے متعلقہ فرانسیسی اداروں اور یورپی یونین کے سامنے جلد از جلد انتظامی اور عدالتی کارروائیاں کرنے کے عندیہ بھی دے دیا ہے۔

لالیگا لیگ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سوئزرلینڈ میں دونوں کلبز کے خلاف ممکنہ مفادات کے تصادم کی تحقیقات کے لئے مختلف نمائندگی کے اختیارات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

پی ایس جی کے چئیرمین اور قطر کی ملکیت بی این اسپورٹس کے انچارج اور یوئیفا کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ناصر الخلیفی نے بھی لالیگا لیگ کی شکایات کی تصدیق کی ہے، ناصر الخلیفی یورپی کلب ایسوسی ایشن کی بھی نمائندگی کرتے ہیں

Advertisement

مانچسٹر سٹی پر الزام ہے کہ انہوں نے معروف اسٹرائیکر ایرلنگ ہالینڈ کی خریداری کے لئے 63 ملین ڈالرز کی ادائیگی کے لئے بورسیا ڈارٹمنڈ کے سامنے مبینہ طور پر غلط بیانی سے کام لیا۔

مانچسٹر سٹی پر الزام ہے کہ اسٹرائیکر کی خریداری تنخواہ اور ایجنٹس کی فیس مبینہ طور پر 250 ملین پونڈز سے تجاوز کر سکتی ہے۔

جبکہ پی ایس جی فٹ بال کلب کیلین ایمباپے کو 40 سے 50 ملین یورو کے درمیان سالانہ تنخواہ ادا کرے گا، اس ڈیل میں بھی فرانسیسی کھلاڑی ایمباپے نے ریال میڈرڈ کو مسترد کرنے اور قطری ملکیت والے کلب کے ساتھ تین سالہ نئے معاہدے پر دستخط کرنے کا انتخاب کیا۔

حالانکہ فرانسیسی فٹ بال کی مالیاتی اتھارٹی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اس ماہ کے آغاز میں کہا ہے کہ پی ایس جی کو سال 2020/21 میں 240 ملین ڈالرز کا نقصان ہوا تھا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 80 فی صد زیادہ ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق لالیگا لیگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں فٹ بال کلبز کا غلط بیانی کا یہ طرز عمل فٹ بال کے ماحولیاتی نظام اور پائیداری کی یکسر نفی کرتے ہیں، اور تمام یورپی کلبوں اور لیگوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

لالیگا کا کہنا تھا کہ فٹ بال کلبز کا مارکیٹ کو مصنوعی طریقے سے پھیلانے کا کام دیرپا نہیں ہے، یہ وقتی فائدہ تو دے سکتا ہے مگر دیرپا نہیں ہے اور اس کی وجہ سے فٹ بال میں پیسہ پیدا نہیں ہوتا۔

ہسپانوی لیگ کا کہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں فٹ بال کلبز کی غیر قانونی مالی اعانت براہ راست رقم کے انجکشن، اسپانسر شپ اور دیگر پُرکشش مصنوعی معاہدوں کے ذریعے کی جاتی ہے جو کہ مارکیٹ کے حالات سے مطابقت نہیں رکھتی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }