دنیا بھر میں کشمیری آج” یوم حق خود ارادیت ”منارہے ہیں

صدرپاکستان آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہبازشریف کے پیغام

166

5جنوری "یوم حق خودارادیت 

پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری آج 5جنوری کویوم حق خودارادیت منا رہے ہیں۔ 

۔5۔جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پاکستان اور بھارت نے کشمیریوں کیلئے حق خود ارادیت کی قرارداد منظور کی لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے عوام پر عرصہ حیات تنگ کر کے انہیں بنیادی حقوق سے ابھی تک محروم کررکھا ہے۔ کشمیری ہر سال 5 جنوری کو تجدید عہد کے طور پر مناتے ہیں۔جس کا مقصد عالمی برادری کو اس وعدے کی یاد دلانا ہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو نظر انداذ نہیں کرسکتے۔

یوم حق خودارادیت کے اس دن پروزیراعظم پاکستان شہبازشریف اور صدراسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری کی جانب سے جاری پیغامات۔ 

وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میاں شہبازشریف کا یوم حق خودارادیت پرپیغام

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری بند کرائے،(وزیراعظم)

ہر سال پانچ جنوری، کشمیریوں کے ’یومِ حق خود ارادیت‘ کے طور پر منایا جاتا ہے۔1949 میں آج کے دن اقوام متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان  نے تاریخی قرارداد منظور کی، جو جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کی ضمانت دیتی ہے، تاکہ کشمیری عوام کے لیے ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دیا جا سکے۔ حق خود ارادیت، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے۔
ہر سال، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک قرارداد منظور کرتی ہے جو لوگوں کو اپنی تقدیر خود طے کرنے کے قانونی حق کی وکالت کرتی ہے۔ یہ قرارداد غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے واضح حمایت کا اظہار کرتی ہے۔
یہ انتہائی قابل افسوس امر ہے کہ کشمیری عوام سات دہائیوں سے اس ناقابل تنسیخ حق کو استعمال نہیں کر سکی۔ آج وقت ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری اپنے وعدوں پر عمل کرے اور ایسے بامعنی اقدامات اٹھائے، جن کی بدولت جموں و کشمیر کے عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کرسکیں۔ عالمی برادری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری بند کرنے، سیاسی قیدیوں کی رہائی اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کی بحالی کا بھی مطالبہ کرنا چاہیے۔
بھارت، غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے ایسے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے، جن سے اس علاقے کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ نوعیت کو نقصان پہنچے ۔ 5 اگست 2019 کے بعد سے کیے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے ایک سلسلے کے ذریعے، بھارت، متنازع علاقے کی آبادی کی نوعیت اور سیاسی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کا مقصد اکثریتی کشمیری عوام کو ان کے اپنے ہی وطن میں ایک بے اختیار اقلیتی برادری میں تبدیل کرنا ہے۔ بھارت کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور آزادی کی جائز جدوجہد کو کچلتے ہوئے کشمیری عوام کو وسیع پیمانے پر منظم طریقے سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت، جو کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور متعلقہ قراردادوں کے عین مطابق ہے، کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں، ان کی مکمل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری کا یوم ِحق ِخود اِرادیت ، 5 جنوری 2025 ء، کے موقع پر پیغام

مظالم کے باوجود کشمیری عوام کے جذبے اور ان کی جدوجہد ِآزادی کو دبایا نہیں جا سکتا۔(صدرپاکستان)

آج دنیا بھر کے کشمیری اقوامِ متحدہ کے کمیشن برائے ہندوستان اور پاکستان کی جانب سے منظور کردہ قرارداد کی 76 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اس قرارداد میں تنازعہ جموں و کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کی سرپرستی میں ایک جمہوری انداز سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ یہ قرارداد عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے معاہدوں کے مطابق کشمیریوں کے ناقابل ِتنسیخ حق ِخودارادیت کا اعادہ کرتی ہے۔
یہ امر باعثِ افسوس ہے کہ بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرتسلط جموں و کشمیر کے عوام کو اس حق سے محروم رکھا ہوا ہے اور انہیں جبر، تشدد اور بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے۔ 5 اگست 2019 ءسے بھارت ایسے اقدامات کر رہا ہےجن کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی اور سیاسی ڈھانچے کو بدلنا ہے تاکہ کشمیریوں کو اُن کے اپنے ہی وطن میں بے اختیار کیا جا سکے۔ اِن مظالم کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ اٹوٹ ہے اور ان کی جدوجہد ِآزادی کو دبایا نہیں جا سکتا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال "عوام کے حق خود ِارادیت کے عالمی حصول ” پر ایک قرارداد منظور کرتی ہے جو جبری قبضے کے حالات میں رہنے والے لوگوں کی حالت ِزار اور حقوق کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کراتی ہے۔ بین الاقوامی برادری، خاص طور پر اقوام ِمتحدہ، اس وعدے کی تکمیل اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق ِخود ارادیت دلانے کی ذمہ دار ہے۔ میں آج عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے۔پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق بہادر کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد اور حق ِخودارادیت کے حصول میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }